- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
متنازعہ امریکی و جاپانی بیانات پر چینی وزیرِ خارجہ کا دوٹوک مؤقف
بیجنگ: گزشتہ روز مشرقی ایشیائی سمٹ سے خطاب کے دوران چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے کہا کیا کہ امریکا سمیت بعض ممالک نے اس کثیرجہتی پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چین کے داخلی امور کے حوالے سے اس کی ساکھ خراب کی ہے جبکہ حقائق ان بیانات کے بالکل برعکس ہیں۔
گزشتہ روز مشرقی ایشیائی سمٹ کی وزرائے خارجہ کانفرنس میں مشرقی ایشیا کے تعاون کے حوالے سے چینی وزیرخارجہ وانگ ای کےخطاب کے بعد امریکا اور جاپان سمیت بعض ممالک نے چین کے سنکیانگ اور ہانگ کانگ امور کا ذکر کیا اور انسانی حقوق کی آڑ میں چین پر الزام تراشی کی۔ اس موقع پر چینی وزیرخارجہ نے دوبارہ تقریر کرنے کا مطالبہ کیا۔
وانگ ای نے کہا کہ امریکا سمیت بعض ممالک نے اس کثیرجہت پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چین کے داخلی امور کے حوالے سےاس کی ساکھ خراب کی ہے۔ سنکیانگ اور ہانگ کانگ امور، چین کےداخلی امور ہیں۔
امریکا سمیت بعض ممالک کی چین کے داخلی امور میں مداخلت بین الاقوامی تعلقات کے اصول و ضوابط کی شدید خلاف ورزی ہے جو قومی خود مختاری کے مساوی اصول کو نقصان پہنچاتی ہے۔
’’جب ایسے بے بنیاد الزامات اور غلط عمل ہوں گے تو ہم انہیں ضرور مسترد کریں گے،‘‘ وانگ ای نے کہا۔
وانگ ای نے بتایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران میں سنکیانگ میں ویغور قومیت کی آبادی اور اوسط عمر میں اضافہ ہوا ہے، سالانہ آمدنی میں مسلسل طور پر اضافہ ہوا ہے اور تعلیم کا معیار بھی بلند ہورہا ہے۔ ’’کیا یہ نسل کشی ہے؟ تاہم امریکا حقائق کو نظر انداز کرتا ہے،‘‘ وانگ ای نے امریکی رویّے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا۔
وانگ ای نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی قانون کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ میں استحکام قائم ہوا۔ 80 فیصد سے زائد شہریوں نے ہانگ کانگ کی موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔
مگر یہ لوگ ہانگ کانگ امور پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، یہ کن امور پر تشویش کا شکار ہیں؟ کیا یہ چاہتے ہیں کہ ہانگ کانگ افراتفری اور انتشار کی طرف لوٹ آئے؟ ’’میں ان سب پر یہ بات واضح کر دوں کہ یہ ناممکن ہے،‘‘ چینی وزیرِ خارجہ نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے میں کہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔