خلا میں ’’کمرشل پلازہ‘‘ تعمیر کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 27 اکتوبر 2021
یہ خلا میں ’ملے جلے استعمال والا بزنس پارک‘ ہوگا جو بیک وقت سیاحوں اور کمپنیوں کےلیے دستیاب ہوگا۔ (فوٹو: بلیو اوریجن)

یہ خلا میں ’ملے جلے استعمال والا بزنس پارک‘ ہوگا جو بیک وقت سیاحوں اور کمپنیوں کےلیے دستیاب ہوگا۔ (فوٹو: بلیو اوریجن)

اٹلانٹا: ایمیزون کے مالک جیف بیزوز کی کمپنی ’بلیو اوریجن‘ نے 2030 تک ایک بڑا اور تجارتی نوعیت کا خلائی اسٹیشن بنانے کا اعلان کیا ہے جہاں مختلف تجارتی اور کاروباری ادارے اپنے دفاتر قائم کرسکیں گے۔

اس حوالے سے گزشتہ روز بلیو اوریجن کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں اینی میشن کے ذریعے دنیا کے پہلے ’’کمرشل خلائی پلازہ‘‘ کے اندرونی مناظر دکھائے گئے ہیں۔

اس منصوبے کو ’’آربٹل رِیف‘‘ کا نام دیا ہے جو بلیو اوریجن اور سئیرا اسپیس نامی امریکی ادارہ مشترکہ طور پر تعمیر کریں گے۔

واضح رہے کہ سئیرا اسپیس، امریکی فوج اور ایئرو اسپیس سیکٹر کو وسیع پیمانے پر خدمات فراہم کرنے والی سئیرا نیواڈا کارپوریشن کا ذیلی ادارہ ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق یہ خلا میں ’’ملے جلے استعمال والا بزنس پارک‘‘ ہوگا جہاں خلا کی سیر پر جانے والے سیاح اپنے کچھ دن گزار سکیں گے جبکہ کمپنیاں اپنے دفاتر بھی قائم کرسکیں گی۔

’’آربٹل رِیف‘‘ نچلے مدار میں زمین سے تقریباً 400 کلومیٹر اونچائی پر گردش کرے گا۔ یہ لگ بھگ وہی اونچائی ہے کہ جس پر رہتے ہوئے اکثر انسان بردار خلائی اسٹیشن گردش کرتے ہیں۔

بعض ناقدین نے اسے خلا پر اجارہ داری اور حکمرانی قائم کرنے کےلیے جیف بیزوز کا شاطرانہ منصوبہ قرار دیا ہے۔

دوسری جانب خلائی ماہرین کو اس منصوبے کے درست ہونے پر شبہ ہے کیونکہ بلیو اوریجن اب تک کامیابی سے ایک راکٹ بھی نہیں اُڑا سکا ہے، ’’تو ایسے میں خلائی کمرشل پلازہ کا منصوبہ کس طرح بروقت مکمل ہوسکتا ہے؟‘‘ ماہرین نے سوال اٹھایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔