سپریم کورٹ کا کراچی میں کھیل کے تمام میدان اور پارکس کی بحالی کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 27 اکتوبر 2021
سندھ حکومت کو تجاوزات کے خاتمے میں کوئی دلچسپی نہیں، سپریم کورٹ

سندھ حکومت کو تجاوزات کے خاتمے میں کوئی دلچسپی نہیں، سپریم کورٹ

 کراچی: سپریم کورٹ نے کراچی رجسٹری میں 25 اکتوبر کو مختلف کیسز کی سماعت کے تحریری حکم نامے اور فیصلے جاری کردیے۔

عدالت نے گجرنالہ متاثرین کی بحالی سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ نالہ متاثرین کے لئے سندھ حکومت اپنے وسائل سے رقم فراہم کرے اور ان کی جلد بحالی کے لئے اقدامات کرے۔

گجرنالہ متاثرین کی بحالی سے متعلق وزیراعلی سندھ کا جواب غیر تسلی بخش قرار

وزیراعلی سندھ نے گجر، اورنگی اور محمود آباد نالہ متاثرین کی بحالی کے لئے دس بلین روپے کے بندوبست کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کابینہ نے رواں سال کے بجٹ سے ایک ارب کی منظور دے دی ہے۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ متاثرین کی آباد کاری منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے، جس میں تمام جدید طرز زندگی کی بھی سہولیات ہوں اور پانی، بجلی، گیس کی سہولیات یقینی بنائی جائے، وزیراعلی سندھ آباد کاری منصوبے سے متعلق ہر ماہ پیش رفت رپورٹ پیش کریں جس میں منصوبے پر کام کی تصاویر بھی ہوں۔

سپریم کورٹ نے کے ایم سی کے تحت آنے والے پارک، کھیل کے میدانوں پر قبضے کے کیس کا بھی تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ کے ایم سی اپنے تمام پارک، کھیل کے میدان بحال کرے، گٹر باغیچہ پارک سے قبضے ختم کیے جائیں۔

غیر قانونی تجاوزات 

سپریم کورٹ نے شہر میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی تجاوزات کے کیس کا بھی تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل میں کیسز نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو تجاوزات کے خاتمے میں کوئی دلچسپی نہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی تجاوزات کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کرکے دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کریں۔

میدانوں اور پارکس کی بحال 

عدالت نے شہر بھر کے کھیل کے میدان اور پارکس کو فوری اصل شکل میں بحال کرنے اور کراچی بھر کے رفاہی پلاٹوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا، ایڈمنسٹریٹر کراچی انتہائی کم کرائے پر دی گئی کے ایم سی کی تمام 9500 دوکانوں کی مکمل تفصیلات پیش کریں۔

ہندو جیم خانہ

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہندو جیم خانہ کی بحالی کے کیس کی بھی سماعت ہوئی۔ وکیل جیم خانہ نے کہا کہ جیم خانہ میں مندر کو اسٹوڈیو میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے ناپا کو متبادل جگہ نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکم دیئے ہوئے تین سال ہوگئے اور آپ لوگ معاملہ ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں، ہم نے سارے مندروں کو بحال کرایا ہے اسے بھی کرائیں گے، اگر مندر ختم کیا گیا ہے تو شواہد دیں۔

سپریم کورٹ نے ناپا کو متبادل جگہ دینے سے متعلق دو دن میں رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔