وزن کم کرنے کی کوشش میں اکثر لوگ ایسے کام بھی کر جاتے ہیں جو درحقیقت نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں یا پھر مطلوبہ نتائج کو سست کر دیتے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق زیادہ تر افراد فوری نتائج کی خواہش میں اپنی خوراک اور ورزش کے اصولوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں، جس سے جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سب سے عام غلطی غذا کی شدت سے کمی کرنا ہے۔ بہت سے لوگ کیلوریز کم کرنے کے لیے اچانک سخت ڈائٹ اختیار کرتے ہیں، جس سے ابتدائی طور پر وزن تو کم ہوتا ہے لیکن جسمانی توانائی میں کمی، مسلز کی کمزوری اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
فٹنس ایکسپرٹس کا کہناہے کہ وزن کم کرنے کے لیے مستقل اور متوازن خوراک ضروری ہے، جس میں پروٹین، سبزیاں، پھل اور صحت مند چکنائیاں شامل ہوں۔
دوسری بڑی غلطی ورزش میں زیادہ شدت یا بے ترتیبی ہے۔ بعض افراد ایک دن شدید ورزش کرتے ہیں اور اگلے دن مکمل آرام کر لیتے ہیں، یا بغیر پلان کے مختلف ورزشیں کرتے ہیں۔ اس سے نہ صرف پٹھوں پر دباؤ بڑھتا ہے بلکہ وزن کم کرنے کے عمل میں بھی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ہلکی سے درمیانی شدت والی ورزش مستقل بنیاد پر کی جائے اور اس کا ایک باقاعدہ شیڈول بنایا جائے۔
تیسری عام غلطی پانی کی کمی اور ہائیڈریشن کو نظر انداز کرنا ہے۔ وزن کم کرنے کے دوران جسم میں پانی کی کمی بھوک کو بڑھا سکتی ہے اور میٹابولزم پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ روزانہ مناسب پانی پینا اور ہلکی ورزش کے دوران بھی ہائیڈریشن برقرار رکھنا ضروری ہے۔
چوتھی اور سب سے زیادہ نظرانداز کی جانے والی غلطی صبر نہ کرنا ہے۔ لوگ اکثر فوری نتائج کے لیے غیر معقول اقدامات کرتے ہیں یا ڈائٹ کو چند دن میں ترک کر دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق وزن کم کرنے کا عمل آہستہ آہستہ ہوتا ہے اور مستقل مزاجی کے بغیر دیرپا نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے۔