خلا میں زندہ رہنے والا واحد جانور

ویب ڈیسک  بدھ 2 فروری 2022
الیکٹرون مائکروسکوپ سے لی گئی ٹارڈیگریڈ کی ایک تصویر، [فائل-فوٹو]

الیکٹرون مائکروسکوپ سے لی گئی ٹارڈیگریڈ کی ایک تصویر، [فائل-فوٹو]

دنیا میں پائی جانے والی ایک مخلوق پر عجیب الخلقت کا لفظ سوفیصد صادق آتا ہے۔ ایسے حالات جس میں کوئی مخلوق زندہ نہ رہ پائے، یہ جانور اُن حالات میں بھی زندہ رہ لے گا۔ یہ خُردبینی مخلوق ٹارڈی گریڈ (tardigrade) کہلاتی ہے جسے عرفِ عام میں پانی کا بھالو، water bear بھی کہا جاتا ہے۔

ٹارڈی گریڈ تقریباً 50 کروڑ برسوں سے اس زمین پر بستے آرہے ہیں۔ ان کی 1 ہزار سے زائد اقسام اب تک پائی جاچکی ہیں جس میں سے کچھ میٹھے پانی کی، کچھ سمندر کی اور کچھ خشکی پہ رہنے والی ہیں۔

یہ مخلوق دہائیوں تک بغیر کھائے پیے زندہ رہ سکتی ہے۔ یہ صلاحیت ان میں کیسے پیدا ہوتی ہے؟۔ جب خطرناک ماحولیاتی تبدیلی سے اس کا سامنا ہوتا ہے جیسے پانی کی عدم فراہمی تو یہ ٹارڈی گریڈ ایک عمل سے گزرتا ہے جسے cryptobiosis کہا جاتا ہے۔ اس عمل کے ذریعے اس پر ظاہری موت طاری ہوتی ہے۔ اس کا نظام تحول (metabolism) 0.01 فیصد ہوجاتا ہے اور جسم میں پانی کی سطح 1 فیصد رہ جاتی ہے۔ یہ مخلوق جسم میں پانی کو اپنے خلیوں میں محفوظ کردیتی ہے۔

یہ سائنسدانوں کو ملنے والا اب تک کا واحد جانور ہے جو خلا میں بغیر آکسیجن کے زندہ رہ سکتا ہے۔ 2007 میں دنیا کے مدار سے باہر بھیجے گئے فوٹون-ایم3 نامی مشن پر ٹارڈی گریڈز کو بھیجا گیا تھا اور براہ راست خلا سے ان کی نمائش کی گئی تھی۔ ماہرین نے پایا کہ کشش ثقل اور آکسیجن کی عدم فراہمی کا ان پر کوئی اثر نہیں پڑا اور حتیٰ کہ کچھ ٹارڈی گریڈز نے اس مشن کے دوران انڈے بھی دیے۔

صرف یہی نہیں بلکہ ایک اور خاصیت جو انہیں باقی مخلوقات سے جدا کرتی ہے وہ ہے ان کا تابکاری شعاعوں سے محفوظ ہونا۔ بالفاظ دیگر ان پر کسی بھی قسم کی تابکاری کا اثر نہیں ہوتا۔ اس جانور میں انتہائی درجہ حرارتوں میں رہنے کا ہنر بھی ہے۔ منفی درجہ حرارت کی اگر بات کی جائے تو یہ مخلوق منفی 272 ڈگری سینٹی گریڈ پر بھی زندہ رہ لے گی اور گرم ترین درجہ حرارت کی بات کی جائے تو 151 ڈگری سینٹی گریڈ بھی اس کیلئے کوئی مسئلہ نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔