ترکی میں جمال خاشقجی قتل کیس کی کارروائی روک دی گئی، سعودی عرب منتقل کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  جمعرات 7 اپريل 2022
انسانی حقوق کی تنظیموں کی ترکی کی عدالت سے مقدمے کی کارروائی سعودی عرب منتقل نہ کرنے کی اپیل

انسانی حقوق کی تنظیموں کی ترکی کی عدالت سے مقدمے کی کارروائی سعودی عرب منتقل نہ کرنے کی اپیل

استنبول: ترکی کی عدالت نے جمال خاشقجی کے مقدمے کا ٹرائل معطل کرکے سعودی عرب منتقل کردیا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے ترکی کی عدالت سے مقدمے کی کارروائی سعودی عرب منتقل نہ کرنے کی اپیل کی ہے جب کہ جمال خاشقجی کی منگیتر نے بھی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب ؛ صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کے 8 ملزمان کو قید کی سزائیں

عرب میڈیا الجزیرہ کے مطابق ترکی کی عدالت نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 26 سعودی ملزمان کا ان کی غیر موجودگی میں جاری ٹرائل معطل کردیا اور کیس کو سعودی عرب منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔

ترک حکومت کی منظوری کے بعد استغاثہ نے عدالت سے ٹرائل سعودی عرب منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : جمال خاشقجی کے بچوں نے والد کے قاتلوں کو معاف کردیا

واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا اور اس قتل کا الزام سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر عائد ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔