- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
ہفتے میں ایک گھنٹہ ورزش، ڈپریشن کی شدت کم کرتی ہے
آئیووا: اگرچہ ورزش اور ڈپریشن میں کمی کا تعلق سائنسی طورپرسامنے آچکا ہے لیکن اب ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ کسرت فوری طورپر ڈپریشن کم کرتے ہوئے موڈ بحال کرتی ہے اور اس کے اثرات آگے تک بھی جاری رہتے ہیں۔
سائنسی طور پر ہم ورزش کے دوران اور ورزش کے فوری بعد دماغ اور مزاج پر اس کے اثرات سے سائنسی طور پر واقف نہ تھے۔ یہ تحقیق آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی میں جسمانی ورزش کے ماہر جیکب میئیر نے کی ہے۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ صرف ایک مرتبہ ورزش کرنے کے بعد ڈپریشن پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
سخت قسم کی اداسی اور ڈپریشن مریض کے دماغی سرکٹ و ساخت بدل جاتی ہے اور گویا وہ ناخوشی کی مستقل کیفیت میں گرفتار رہتے ہیں۔ اس طرح ان کی زندگی سے مسرت اور لطف دور ہوجاتا ہے اور ڈپریشن کے دورے پڑنے لگتے ہیں جنہیں اینی ڈونیا بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں دماغی پروسیسنگ متاثر ہوتا ہے اور یادداشت بھی کم کم ہونے لگتی ہے۔
تاہم ورزش کا ایک سیشن بھی دماغ کی جڑ پر اثر ڈال کر بنیادی ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔
اس ضمن میں 30 رضاکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ ان افراد کو دو گروہوں میں تقسیم کرکے ایک کو نصف گھنٹے تک فکسڈ سائیکل تیزی سےچلانے کو کہا گیا، دوسرے گروہ کو اسی عرصے آرام کرایا گیا۔ اس کے بعد اینی ڈونیا کی پیمائش کے لیے سوالنامہ بھروایا گیا۔ اس کے بعد دماغی صلاحیت ناپنے کے مشہور ٹیسٹ بھی کروائے گئے جن میں اسٹروپ اور ورڈ ٹیسٹ بہت مشہور ہیں۔
اس میں دیکھنا یہ بھی تھا کہ ورزش کے دوران دماغی کیفیت اور ڈپریشن کس طرح تبدیل ہوتا ہے اور وہ کس طرح اپنی اس منفی کیفیت کا اظہار کرتے ہیں۔
سائیکل پر ورزش کرنے والے افراد نے جب اپنی ورزش ختم کی تو ان کا موڈ اگلے 75 منٹ تک بھی بہت اچھا رہا اور ڈپریشن دور رہی۔ لیکن جن افراد نے سائیکلنگ کی بجائے صرف آرام کیا تھا ان کی ڈپریشن میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی۔
لیکن سب سے حیرت انگیز دماغی صلاحیت پر ہوا۔ ورزش کرنے والوں کا اسٹروپ ٹیسٹ بہتر آیا اور اس کا اثر 25 سے 50 منٹ تک برقرار رہا۔ اب جنہوں نے کوئی ورزش نہیں کی ان پر کوئی مثبت دماغی اثر نہیں دیکھا گیا۔
شرکا نے بتایا کہ ورزش کے بعد ان کی طبعیت ہلکی ہوگئی اور موڈ بہت خوشگوار بھی دیکھا گیا تھا۔ بعض افراد نے کہا کہ انہیں ایک گھںٹے تک یوں محسوس ہوا کہ ورزش سے دماغ پر چھائے گہرے سیاہ بادل بھی چھٹ گئے ہیں۔
یہ تحقیق سائیکولوجی آف اسپورٹس اینڈ ایکسرسائز میں شائع ہوئی ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ ہفتہ بھر میں ایک گھنٹے کی ورزش بھی ڈپریشن دور کرنے میں بہت اہم ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔