سری لنکا میں غیر یقینی معاشی صورت حال پیٹرول بھی غائب
سری لنکن وزیر اعظم کے مطابق فی الحال ملک میں صرف ایک دن کا پیٹرول باقی ہے
سری لنکا کے وزیر اعظم رانِل وکرمے سِنگھے کہتے ہیں کہ ملکی معیشت کو غیر یقینی کی صورتحال کا سامنا ہے اور فی الحال پیٹرول کی دستیابی معدوم ہو گئی ہے۔
پیر کے روز کولمبو سے جاری ایک بیان میں ورکمے سِنگھے کا کہنا تھا 'ہمارے پاس پیٹرول ختم ہو چکا ہے۔ فی الحال ہمارے پاس صرف ایک دن کا پیٹرول باقی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دوالیہ ہوجانے والے ملک کو آئندہ مہینوں میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وکرمے سِنگھے، جن کو گزشتہ ہفتے مہندا راجاپکسا کی جانب سے معاشی صورت حال پر ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد وزیر اعظم بنایا گیا تھا، نے تمام سیاسی جماعتوں پر مبنی ایک قومی کونسل بنانے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ جاری بحران کا حل تلاش کیا جاسکے۔
ان کی جانب سے سری لنکا ایئر لائنز کی نجکاری کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے۔
سری لنکن وزیر اعظم نے مزید کہا 'اس وقت سری لنکن معیشت کو نہایت غیر یقینی صورت حال کا سامنا ہے۔ اگرچہ سابق حکوت کے بجٹ میں 2 ہزار 300 ارب سری لنکن روپے کے ریوینیو کا تخمینہ لگایا گیا تھا، اس سال کا حقیقی تخمینہ 1 ہزار 600 ارب سری لنکن روپے ہے۔'
14 اہم ادویات کی کمی اور قلیل مدت میں افراطِ زر کے ممکنہ طور پر اوپر جانے کے متعلق بات کرتے ہوئے وکرمے سِنگھے کا کہنا تھا کہ تنخواہوں اور ضروریات کے پیشِ نظر پیسے چھاپتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا 'نومبر 2019 میں ملک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر 7.5 ارب ڈالرز تھے۔ البتہ آج خزانے کے لیے 10 لاکھ ڈالرز ڈھونڈنا بھی مسئلہ ہے۔ وزارتِ خزانہ کو 50 لاکھ ڈالرز ملنا بھی مشکل ہوگیا ہے کہ گیس در آمد کی جاسکے۔'