مونا لیزا کی تصویر پر احتجاجاً خاتون کے بھیس میں کیک لگانے والا شخص گرفتار

ویب ڈیسک  پير 30 مئ 2022
لیونارڈو ڈا وِنچی نے مونا لیزا کی یہ تصویر 1503 میں تخلیق کی جو 1797 سے لووخ میوزیم میں موجود ہے

لیونارڈو ڈا وِنچی نے مونا لیزا کی یہ تصویر 1503 میں تخلیق کی جو 1797 سے لووخ میوزیم میں موجود ہے

پیرس: فرانس کے ایک میوزیم میں لگے مشہور زمانہ پورٹریٹ مونا لیزا پر احتجاجاً کیک لگانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ 36 سالہ شخص کو گرفتاری کے بعد نفسیاتی دیکھ بھال کے ادارے منتقل کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں موجود دنیا کے سب سے بڑے آرٹ میوزیم لووخ، جہاں یہ شاندار پورٹریٹ موجود ہے، کے حکام نے اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار دیا۔ تاہم، یہ واقعہ موقع پر موجود متعدد افراد نے ریکارڈ کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

خوش قسمتی سے شیشے کے حفاظتی حصار میں ہونے کی وجہ سے لیونارڈو ڈا وِنچی کے اس شاہکار کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ اس سے پہلے بھی متعدد بار اس تصویر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا چکی ہے۔

ٹوئٹر پر ایک صارف کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں دِکھایا گیا کہ میوزیم کا ایک ملازم شیشے کو صاف کر رہا ہے ساتھ ہی جڑی دوسری ویڈیو میں دِکھایا گیا کہ سفید رنگ کے کپڑوں میں ملبوس شخص کو سیکیورٹی گارڈ دور لے جارہے ہیں۔

صارف نے لکھا کہ بوڑھی عورت کی روپ میں آئے ایک شخص نے وہیل چیئر سے چھلانگ ماری اور مونا لیزا کے بلٹ پروف شیشے سے ٹکرانے کی کوشش کی۔ پھر آگے بڑھ کر شیشے پر کیک ملا اور ہر جگہ گلاب بکھیر دیے جس کے بعد سیکیورٹی گارڈز نے اس کو پکڑ لیا۔

اس شخص کا فرانسیسی زبان میں کہنا تھا کہ لوگ زمین کو برباد کر رہے ہیں۔ فنکاروں زمین کے متعلق سوچو۔

پیریس کے پراسیکیوٹر آفس کا واقعے کے متعلق کہنا تھا کہ ثقافتی شاہکار کو نقصان پہنچانے کی کوشش پر تحقیقات کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

مونا لیزا کی تصویر دسمبر 1956 کے بعد سے شیشے کی حفاظتی شیلڈ کے پیچھے ہے جب بولیویا کے ایک شخص نے تصویر پر پتھر پھینکا جس سے مونا لیزا کی بائیں کوہنی کو نقصان پہنچا تھا۔

2005 میں اس کو ایک دوسرے کیس میں رکھا گیا جو درجہ حرارت اور نمی کو قابو میں رکھتا ہے۔

لیونارڈو ڈا وِنچی نے مونا لیزا کی یہ تصویر 1503 میں تخلیق کی جو 1797 سے لووخ میوزیم میں موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔