طالبہ خودسوزی 5 افسران کے خلاف مقدمہ درج پولیس نے 4 پیٹی بھائیوں کو چھوڑ دیا

مقامی عدالت نے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم نادر علی کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔


ویب ڈیسک March 16, 2014
پانچوں پولیس افسران کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر طالبہ خودسوزی واقعے پر 2 ڈی ایس پیز سمیت 5 افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم پولیس نے تفتیشی افسر کے علاوہ تمام پیٹی بھائیوں کو فرار کرادیا ہے۔

زیادتی کا شکار طالبہ کی خودسوزی کا مقدمہ مظفر گڑھ کے تھانہ بیٹ میر ہزار خان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 2 ڈی ایس پیز،2 ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسر کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے تفتیشی افسر راؤ ذوالفقار کی گرفتاری اور دیگر ملزمان کو مفرور ظاہر کیا ہے۔

دوسری جانب پولیس نے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم نادر علی کو آن ڈیوٹی میجسٹریٹ کے سامنے پیش کردیا۔ اس موقع پر پولیس نے میجسٹریٹ سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جبکہ نادر علی کی جانب سے مسلسل صحت جرم سے انکار کیا جاتا رہا۔ میجسٹریٹ نے ملزم اور تفتیشی افسر کا موقف سننے کے بعد ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پلیس کے حوالے کردیا ہے۔

واضح رہے کہ طالبہ کو کچھ عرصہ قبل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کو چھوڑنے پر آمنہ نے احتجاج کرتے ہوئے خود سوزی کر لی تھی، جس پر گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب خود متاثرہ لڑکی کے گھر پہنچے اور سخت اقدامات کا اعلان کیا تھا۔

مقبول خبریں