سیلاب کی آڑ میں سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے کے ترقیاتی فنڈز روک دیے

اسٹاف رپورٹر  بدھ 14 ستمبر 2022
سندھ حکومت نے تمام بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی فنڈز روکنے کی ہدایت کردی

سندھ حکومت نے تمام بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی فنڈز روکنے کی ہدایت کردی

کراچی میں سندھ کے سیلاب متاثرین کی بحالی کا جواز بنا کر سندھ حکومت نے کراچی سمیت پورے سندھ میں ترقیاتی کاموں کے لئے جاری فنڈزکو فوری روک دیا۔

سندھ حکومت نے تمام بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی فنڈز کو روکنے کی ہدایت کی کہ ترقیاتی کاموں کی ادائیگی نا کی جائے اور صرف تنخواہیں ، یوٹیلٹی بلزاور پنشن کی ادائیگی کی جائے۔

اس کی وجہ سے سندھ میں ترقیاتی کام رکنے کا خدشہ پیدا ہو گیا جبکہ حالیہ بارشوں کے بعد کر اچی کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ و برباد ہو گیا ہے  تاہم اب اس فیصلے سے شہر میں سڑکوں کی تعمیر ، سیوریج کے درہم برہم نظام کی بہتری  کا کام متاثر ہو سکتا ہے۔

حکم نامے میں تحریر ہے کہ صرف تنخواہوں ، یوٹیلٹی بلز اور  پنشن کی ادائیگی کی جائے ، اس کے سوا کوئی بھی چیک کلیئر نا کیاجائے ۔

سندھ حکومت کے حکم نامے کے بعد کرا چی میں ترقیاتی کام شدید متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ۔ کراچی کا انفرااسٹرکچر مکمل طور پر تبا ہ ہوچکا ہے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکا ر ہیں،  جگہ جگہ بڑے  بڑےگڑھے ہیں، ان کی استرکاری کا کام بھی شروع کیا گیا تھا تاہم ترقیاتی فنڈز کو روکنے کے  احکامات جا ری ہو نے پر ٹھیکے داروں نے کام بند کر دیا جس کی وجہ سے شہر یوں کو شد ید مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ محرم الحرام میں بھی ہنگامی بنیادوں پر شہر کی اہم سڑکو ں اور سیوریج کی بحالی کا کام کیا گیا تھا لیکن ٹھیکے داروں کو ان کی بھی ادائیگی نہیں ہوسکی تھی تا ہم اب ترقیاتی فنڈز روکنے سے انفرااسٹرکچر بہتر ہو نے کی امید بھی کھٹائی میں پڑ گئی ہے ۔

واضح رہے کہ کراچی کا 80فیصد انفرااسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکا ر ہیں جبکہ سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہے ۔ جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں  ۔ ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضی وہاب نے اربوں کے فنڈز کا اعلان کیا تھا جس سے شہریوں کو امید ہو چلی تھی لیکن  نئے حکم نامہ نے کر اچی بحالی کے تمام کاموں کو روک دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔