شاہ زیب قتل کیس شاہ رخ جتوئی کو بری کرنے پر شوبز شخصیات کا اظہار افسوس
آپ میں سے جو نوجوان، پڑھے لکھے اور پرعزم ہیں، برائے مہربانی اپنے بچوں کی خاطر اگر موقع ملے تو باہر نکل جائیں، اداکار
پاکستان شوبز انڈسٹری کے کئی نامور اداکاروں کی جانب سے شاہ زیب قتل کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
25 دسمبر 2012 کو درخشاں تھانے کی حدود میں 20 سالہ نوجوان شاہ زیب کو بہن کی شادی سے گھر واپسی پر کراچی میں ڈیفنس کے علاقے میں قتل کیا گیا تھا۔
شاہ زیب قتل کیس میں ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ ملزم نواب سجاد اور غلام مرتضیٰ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم اب 10 سال کے عرصے کے بعد آج سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو بری کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر جہاں عوام مایوس نظر آرہی ہے وہیں شوبز شخصیات نے بھی اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے مایوس کُن قرار دیا ہے۔
ماہرہ خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے ٹوئٹ میں اسے طاقت کا کھیل قرار دیا ہے۔ اداکار ہارون شاہد نے اپنے ردِعمل میں اسے سامان پیک کر کے ملک چھوڑنے کا وقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'آپ میں سے جو نوجوان، پڑھے لکھے اور پرعزم ہیں، برائے مہربانی اپنے بچوں کی خاطر اگر موقع ملے تو باہر نکل جائیں'۔
ایک اور ٹوئٹ میں ہارون شاہد نے سوال اُٹھایا کہ 'شاہ زیب کے والدین بظاہر اس واقعے کے بعد بیرون ملک آباد ہو گئے تھے لیکن آج مجھے ان تمام لوگوں کی حفاظت اور صحت کی فکر ہے جنہوں نے اس عفریت کے خلاف گواہی دی۔ کیا معزز ججز اور پولیس انہیں تحفظ اور تحفظ فراہم کریں گے؟'۔