- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
لڑکیاں لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ نمبر کیوں لیتی ہیں؟
ٹرینٹو: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ برابری کا مقابلہ ہونے کے باوجود لڑکیاں لڑکوں کی نسبت زیادہ بہتر نمبر لیتی ہیں کیوں کہ ان کو پڑھانا آسان ہوتا ہے۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف ٹرینٹو کے محققین نے 15 اور 16 سال کے تقریباً 40 ہزار طلبا کے متعدد امتحانات کے نتائج کا موازنہ کیا۔ جس میں ان کو معلوم ہوا کہ برابری کا مقابلہ ہونے کے باوجود مستقبل بنیادوں پر لڑکیوں نے لڑکوں سے زیادہ نمبر حاصل کیے۔
محققین نے بتایا کہ اساتذہ لاشعوری طور پر ان طلبا کو نمبر دیتے ہیں جو روایتی زنانہ رویے، جیسے کہ خاموشی اور وضع داری، اپنانے والوں کو زیادہ نمبر دیتے ہیں کیوں کہ یہ پڑھانے کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔
عمرانیات میں پی ایچ ڈی کی امیدوار اِلاریا لائیوور کا کہنا تھا کہ زیادہ نمبر اور مطلوبہ تعلیمی نتائج کے درمیان بہت مضبوط تعلق ہے۔ اس ہی طرح زیادہ نمبروں کا تعلق دیگر نتائج سے بھی ہے جیسے کہ زیادہ آمدنی، بہتر نوکری یا زیادہ مطمئن زندگی۔
2020 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے اسکول کے لڑکوں کے گزشتہ 30 سالوں میں لڑکیوں کے مقابلے میں امتحان کے نتائج انتہائی بدتر تھے۔
تاہم، تحقیق میں معلوم ہوا کہ اس فرق کی نوعیت کامیابی کی پیمائش کے مختلف طریقہ کار کے حساب سے مختلف ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر طلبا کو ایک معیاری امتحان کے تحت آزمایا جائے، جہاں یکساں سوالات تھے اور معیاری اسکورنگ سسٹم تھا، تو لڑکے لڑکیوں کو ریاضی میں پیچھے چھوڑ دیں گے جبکہ لڑکیوں کی کارکردگی ہیومینیٹز کے مضامین، زبانوں اور پڑھنے کی صلاحیت میں بہتر ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔