- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
برطانیہ میں امیگریشن آفس پر بم حملہ؛ ملزم نے خودکشی کرلی
لندن: جنوبی برطانیہ کی بندرگاہ پر بنے تارکین وطن کی امیگریشن کے دفتر پر نامعلوم شخص نے تین بم پھینک کر خود کو بھی دھماکے سے اُڑالیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی برطانیہ کے چینل پورٹ ٹاؤن ڈوور میں تارکین وطن کے لیے بنائے گئے پروسیسنگ سینٹر میں تین بم پھینکے گئے جس میں ایک شخص زخمی ہوگیا اور دفتر کو شدید نقصان پہنچا۔
کینٹ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا تعاقب کیا گیا تاہم اس نے خود بارودی مواد سے اُڑا کر خودکشی کرلی۔ حملہ آور کی شناخت کا عمل جاری ہے جو شکل سے تارکین وطن لگتا ہے۔
دفتر میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔ یہ دفتر چھوٹی کشتیوں میں چینل کراس کرنے والے تارکین وطن کا ریکارڈ رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تاحال واقعے کے محرک کا پتہ نہیں چل سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔