- پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حمایت نہیں کرتے؛ امریکا
- عثمان خان نے ملک کی نمائندگی کیلئے پیسوں کو چھوڑ دیا
- شانگلہ حملہ؛ چائنیز کا 12 گاڑیوں کا قافلہ فول پروف سکیورٹی میں تھا، پولیس
- ججز کے خط کے بعد عمران خان کیخلاف فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی،بیرسٹر گوہر
- ہائیکورٹ ججز کا خط؛ انکواٸری کمیشن تشکیل کیلیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر
- بشریٰ بی بی کو کچھ ہوا تو ذمے دار شہباز شریف و مریم نواز ہونگے، بیرسٹر سیف
- پختونخوا؛ مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس؛ سینیٹر شبلی فراز کی عبوری ضمانت منظور
- کراچی میں ایس ایچ او تعیناتی کے لیے ٹیسٹ پاس سسٹم فعال
- این اے 148 سے سید یوسف رضا گیلانی کی کامیابی برقرار
- وزیراعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس، آرمی چیف بھی شریک
- ریلوے کی آمدن 60ارب تک پہنچ گئی، تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ختم
- اذلان شاہ ہاکی کپ؛ ٹورنامنٹ کے ڈراز کا اعلان ہوگیا
- سندھ اور کراچی پولیس کا رات گئے جتوئی ہاؤس پر چھاپہ
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی؛ آفریدی کا دلچسپ جواب
- انتخابی نتائج مسترد، فضل الرحمٰن کا 25 اپریل سے تحریک چلانے کا اعلان
- اسلام آباد ہائیکورٹ کی پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت
- فیفا ورلڈکپ کوالیفائر؛ افغانستان نے بھارت کو دھول چٹادی
- اسلام آباد؛ آئس کے نشے سے منع کرنے پر دوست کے ہاتھوں دوست قتل
- نمودونمائش کی تباہ کاریاں
150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس! وزیراعظم نے نوٹس لے لیا
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دینے کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر وزارت خزانہ کے عملدرآمد کی منظوری دینے کا نوٹس لے لیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کچھ سول سروس گروپوں کو ایگزیکٹو الاؤنس کے دائرہ سے خارج کرنے کا معاملہ کابینہ کے اجلاس میں اٹھایا، جن میں فارن سروس گروپ کے ساتھ اکانومسٹ گروپ، ٹیکنیکل گروپ، انفارمیشن سروس گروپ اور کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ شامل ہے۔
کابینہ کے فیصلے کے مطابق ایگزیکٹو الاؤنس فیڈرل سیکریٹریٹ، صدر سیکریٹریٹ، وزیراعظم آفس اور آئی سی ٹی فیلڈ ایڈمنسٹریشن میں کام کرنے والے افسران کو یکم جولائی 2022 ء سے بنیادی تنخواہ کا ڈیڑھ گنا سے زیادہ دیا جائے گا۔
وزارت خزانہ نے اس کاتیارکردہ نوٹیفکیشن جاری کیا جس سے بنیادی طور پر دو سروس گروپس کو فائدہ پہنچا۔ اکانومسٹ گروپ جمعہ سے قلم چھوڑ ہڑتال پرہے، جس سے کام متاثر ہو رہے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی اور ایک حد تک آئی ایم ایف کو اہم معلومات کے بہاؤ میں بھی رکاوٹ ہے۔
اکانومسٹ گروپ کے افسران وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے بلائے گئے سیلاب کی تعمیر نو کے منصوبے کی تیاری کے اجلاس سے دور رہے۔ سیلاب کی تعمیر نو کا منصوبہ آئی ایم ایف مشن کے دورے کیلئے شرط ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔