برطانیہ میں ہم جنس پرست جوڑے کو ہراساں کرنیوالے باس پر کروڑوں روپے جرمانہ

ویب ڈیسک  جمعـء 2 دسمبر 2022
ہم جنس پرست جوڑے کو منیجر کئی مہینوں سے ہراساں کر رہا تھا، فوٹو: فائل

ہم جنس پرست جوڑے کو منیجر کئی مہینوں سے ہراساں کر رہا تھا، فوٹو: فائل

 لندن: برطانیہ میں ہم جنس پرست جوڑے ٹم جیورننک اور ان کے ساتھی مارکو سکیٹینا کو ریسٹورینٹ کے منیجر کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر ایک لاکھ 24 ہزار 835 پاؤنڈ جرمانہ عائد کردیا گیا جو تقریباً پاکستانی 3 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹم جیورننک اور اُن کے ساتھی مارکو اسکیٹینا لندن ایک اطالوی ریسٹورینٹ پیاٹو میں کام کرتے تھے جہاں ریسٹورینٹ کا منیجر مہینوں سے ہم جنس پرست جوڑے کو ہراساں کر رہا تھا۔

ہم جنس پرست جوڑے نے تنگ آکر استعفیٰ دیدیا اور ملازمتوں سے متعلق ٹریبیونل سے رجوع کیا۔ جس میں انھوں نے منیجر پر طعنہ زنی، ہراساں کرنے اور جنسی رجحان کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹریبیونل کو بتایا گیا کہ منیجر کے مسلسل نازیبا سلوک اور ہراسانی پر احتجاج کیا تو اُس نے خود کو مافیا کا آدمی قرار دیتے ہوئے ٹم جیورننک کو دھمکی دی کہ وہ ان کے ساتھی مارکو اسکیٹیناکو قتل کردے گا۔

ہم جنس پرست جوڑے نے ٹریبیونل کے سامنے منیجر کی دھمکی آمیز ای میلز بھی رکھیں۔ جرح اور شوہد کی روشنی میں ٹربیونل نے فیصلہ ہم جنس پرستوں کے حق میں سناتے ہوئے کہا کہ ریسٹورینٹ منیجر پر مجموعی طور پر 1 لاکھ 24 ہزار 836 پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا۔

ٹریبیونل نے حکم دیا کہ ریسٹورینٹ کے منیجر ٹم جیورننک کو 41 ہزار 732 پاؤنڈ اور قتل کرنے کی دھمکی پر مارکو اسکیٹینا کو 83 ہزار 102 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ اس ہم جنس پرست جوڑے نے 2017 میں شادی کی تھی اور 2018 سے اس ریسٹورینٹ میں کام کرنا شروع کیا تاہم رواں برس جون اور سمتبر کے دوران انھیں شدید ذہنی اذیت اور ہراساں کیا گیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔