- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
17واں کراچی بین الاقوامی کتب میلہ جمعرات سے شروع ہوگا
کراچی: پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت 17واں کراچی بین الاقوامی کتب میلہ (انٹرنیشل بک فیئر) جمعرات 8 دسمبر سے ایکسپو سینٹر کراچی میں شروع ہو جائے گا، 5 روز تک جاری رہنے والے بین الاقوامی کتب میلے کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
کتب میلے کا افتتاح جمعرات کو وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کریں گے جبکہ صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو بھی اس موقع پر موجود ہوں گے۔
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے کتب میلے کے کنوینر وقار متین و دیگر کے ہمراہ منگل کی دوپہر مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کی۔ کتب میلے کے کنوینر وقار متین نے بتایا کہ کتب میلے میں پبلشرز و بک سیلرز کے 330 اسٹالز لگائے جا رہے ہیں، کتب میلہ ایکسپو سینٹر کے 3 ہالز بک کیے گئے ہیں۔
میلے میں برطانیہ سے بڑے پبلشرز شریک ہو رہے ہیں، اس کے علاوہ سنگاپور، چین، ملائیشیا، متحدہ عرب امارات، بھارت اور ترکی سے پبلشرز شریک ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ اس بار ہم غیر ملکی پبلشرز کو لانے میں کامیاب ہوگئے ہیں یہ ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے سبب ممکن ہوا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عزیز خالد کا کہنا تھا کہ حکومت نے درآمدی کتب پر 15 فیصد سرچارج لگا دیا ہے جس سے لاء، میڈیسن اور انجینیئرنگ سمیت دیگر ضابطوں کی کتب انتہائی مہنگی ہوگئی ہیں، کتابیں طلبہ کی دسترس سے باہر ہو رہی ہیں اور والدین کی قوت خرید کم ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کاغذوں کی قیمتوں کے مسلسل بڑھنے پر بھی انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی و وفاقی حکومتیں اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہی، اسمبلیوں میں اس کے لیے آواز بلند نہیں کی جاتی۔
عزیز خالد نے مزید کیا گیا کہ بھارت میں پبلشرز کی اس صنعت کو تقویت دینے کے لیے سرکاری سرپرستی کی جاتی ہے لیکن پاکستان میں سرکار کی اس جانب دلچسپی ہی نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔