نوجوان چمپینزی، نوجوان انسانوں کی طرح خوب خطرہ مول لیتے ہیں

ویب ڈیسک  جمعرات 26 جنوری 2023

مشیگن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ صرف انسانوں میں ہی نوجوان پُرخطر نہیں ہوتے بلکہ نوجوان بندر بھی خطروں کو گلے لگانا پسند کرتے ہیں۔

امریکا کی یونیورسٹی آف مشیگن میں کی جانے والی تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ نوجوان چمپینزی بوڑھے چمپینزیوں کی نسبت زیادہ خطرہ مول لیتے ہیں۔

محققین کے مطابق تحقیق کے یہ نتائج اس خیال کا وزن مزید بڑھاتے ہیں کہ انسانوں اور بندروں کے درمیان حیاتیاتی تعلق موجود ہے، بالخصوص نوجوانی کے دور میں۔

تحقیق میں رپبلک آف کانگو کے جزوی طور پر آزاد 40 چمپینزیوں کا مطالعہ کیا گیا۔

یونیورسٹی آف مشیگن میں نفسیات اور بشریات کی پروفیسر اور تحقیق کی سربراہ مصنفہ الیگزینڈرا روساٹی کا کہنا تھا کہ نوجوان چمپینزی کسی اعتبار سے نوجوان انسانوں کی طرح نفسیات رکھتے ہیں۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ نوجوانوں کی نفسیات کے متعدد فیچر چمپینزیوں سے مشابہ ہیں۔

چمپینزیوں کی عمر 50 سال تک ہوتی ہے لہٰذا ان کی نوجوانی کا دور آٹھ سے 15 سال کے درمیان ہوتا ہے۔

جرنل آف ایکسپیریمنٹل سائیکولوجی: جنرل میں شائع کی گئی تحقیق میں انعام پر مشتمل مختلف عمر کے 21 نر اور 19 مادہ چِمپینزیوں پر ٹیسٹ کیے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔