کیڈٹ کالج پٹارو میں بدانتظامی اور بے قاعدگیوں کا انکشاف

پرنسپل ہاؤس کی مرمت پربغیر کسی ٹینڈر لاکھوں خرچ، بیٹے کا بغیر فیس 11ویں میں داخلہ


فقیر سلیم April 11, 2014
پرنسپل ہاؤس کی مرمت پربغیر کسی ٹینڈر لاکھوں خرچ، بیٹے کا بغیر فیس 11ویں میں داخلہ. فوٹو فیس بک

کیڈٹ کالج پٹارو میں بدانتظامی اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، پرنسپل ہاؤس کی مرمت پربغیر ٹینڈرکے17 لاکھ روپے خرچ کیے جاچکے جبکہ سیلف فنانس پر داخلہ لینے والے پرنسپل کے بیٹے نے بغیر فیس کی ادائیگی کے 11ویں جماعت میں داخلہ حاصل کرلیا۔

ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج پٹارو میں4ماہ قبلتعینات کیے گئیپرنسپل کموڈور محبوب الٰہی کے چارج سنبھالنے کے بعد پرنسپل ہاؤس کی تزنین و آرائش کا ٹھیکا اخبارمیں ٹینڈر شائع کرائے بغیر ایک ٹھیکیدار کو سونپ دیا اور اب تک 17 لاکھ روپے سے زائد خرچ کیے جانے کے باوجود مرمتی کام تاحال مکمل نہ ہوسکا جبکہ قواعدکے مطابق کسی بھی مرمتی یا تعمیراتی کام پر3 لاکھ سے زیادہ رقم خرچ کرنے کیلیے اخبار میں ٹینڈر دینا لازم ہے، ٹھیکیدارکوگذشتہ ماہ 10دن میں5 لاکھ روپے ادا کیے جاچکے ہیں۔ ٹھیکیدارکوجاری کیے گئے چیک نمبر 16038892 کے ذریعے2 لاکھ 20 ہزار روپے3 مارچ تک اور چیک نمبر 16039331 کے ذریعے 3 لاکھ روپے 12 مارچ کو جاری کیے گئے ہیں، اسی طرح اس سے پہلے بھی ٹھیکیدار کو ادائیگی کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کالج میں بلواسطہ نویں اورگیارہویں کلاس میں سیلف فنانس پرداخل ہونے والے طالب علموں کے لیے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وہ اس فیس کے علاوہ5 لاکھ روپے کالج کے اکاؤنٹ میں جمع کروائیں گے ، پر موجودہ پرنسپل کے بیٹے کیڈٹ عادل الٰہی کو قواعد کے برعکس بنا فیس کی ادائیگی کے ہی داخلہ دے دیا گیا جبکہ ان کوکٹ نمبر13199 بھی الاٹ کی جاچکی ہے۔ اس سے قبل موجودہ پرنسپل کی جانب سے اخبار میں اشتہار دیے بغیر بھرتی کردہ2 رٹائرڈ ملازمین نوید اور ادریس کوگزشتہ مہینے مارچ کی تنخواہ بھی دے دی گئی ہے ۔ کیڈٹ کالیج پٹارو میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں موقف معلوم کرنے کیلیے باربار فون کے باوجود بھی پرنسپل محبوب الٰہی نے فون اٹینڈ نہیں کیا ، کالج کے پی آر او لیاقت رضوی نے بتایاکہ پرنسپل کاکالج میں ایک ہی گھرہے جس میں جب بھی کوئی نیا پرنسپل آتا ہے تو وہ اس کی مرمت کراتا ہے ، اسی طرح موجودہ پرنسپل کی جانب سے بھی معمول کاکام ہی کرایا جارہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ پرنسپل کا بیٹا عادل الٰہی سابق پرنسپل کموڈور افضل کے دور میں داخل ہوا تھااور داخلے کے وقت چالان پرلکھی ہوئی فیس ڈھائی لاکھ روپے جمع کروائی گئی تھی۔ انھوں نے کہاکہ موجودہ پرنسپل نے اپنی تقرری کے بعدکالج کے ملازمین کی طرف ان کے بچوں کی فیس کی مد میں بقایا جات کی وصولی کیلیے سختی کی ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں روپے وصولی بھی ہوئی ہے ، اس پرکیڈٹ کالج کے کچھ لوگوں نے اس قسم کی افواہیں پھیلائی ہیں، پرنسپل کو اختیارہے کہ وہ کالج کے انتظامات چلانے کیلیے کنٹریکٹ یا ڈیلی ویجز پر بھرتیاں کرے اور انہی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے موجودہ پرنسپل نے 3 مہینوں کیکنٹریکٹ پر ملازم رکھے ہیں۔

مقبول خبریں