- اسٹیٹ بینک کے بالواسطہ وفاقی حکومت کو قرض فراہم کرنیکا انکشاف
- پالتو کتے نے مالک کے گھر سے دہائیوں پرانا بم دریافت کرلیا
- عام انٹرنیٹ سے 45 لاکھ گُنا تیز انٹرنیٹ
- جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے
- روس کانسرٹ ہال حملہ، تاجکستان سے مزید 9 افراد گرفتار
- ایف بی آر کو رواں ماہ 20 ارب روپے سے زائد ریونیو شارٹ فال کا خدشہ
- ججوں کے الزامات سمیت 5 نکاتی ایجنڈے پر آج وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- کراچی میں اربوں روپے کے پلاٹ پر قائم سرکاری اسکول ایک مرتبہ پھرنجی ملکیت میں دینے کی تیاری
- صنعت مالکان کو بڑا ریلیف؛ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے 2 نوٹی فکیشن معطل
- ’انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ نے اپنے نامزد کردہ کو مبارک باد دی‘امریکی صدر کے خط پرپی ٹی آئی کا ردعمل
- خوشبو لگانے اور اس کے دورانیے سے جڑے ’’غلط‘‘ مفروضے
- تاجروں نے نئی ایڈوانس ٹیکس اسکیم مسترد کردی
- بشام خود کش حملہ؛ پاکستان سیکیورٹی بڑھائے اور سیکیورٹی رسک مکمل ختم کرے، چین
- عمران خان کا پیغام پوری طرح نہیں پہنچایا جا رہا، پی ٹی آئی اجلاس میں قانونی ٹیم پر تنقید
- جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وزیرخزانہ
- کراچی ایئرپورٹ سے جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والے 2 مسافر گرفتار
- ججوں کے خط کا معاملہ، سنی اتحاد کونسل کا قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرانے کا فیصلہ
- ضلع بدین کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق
- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
دنیا کو ممکنہ طور پر تبدیل کرنے والا نیا میٹریل تیار
روچیسٹر، نیو یارک: سائنس دانوں نے ایک نیا مٹیریل بنایا ہے جو دنیا کو ممکنہ طور پر یکسر تبدیل کرنے صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا سُپر کنڈکٹنگ مٹیریل بنایا ہے جو کم درجہ حرارت اور دباؤ میں مؤثر انداز میں کام کرکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک صدی سے زیادہ کے عرصے تک کوششوں میں لگے رہنے کے بعد بالآخر سائنس دان ایسا مٹیریل بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس میں سے بجلی بغیر کسی مزاحمت کے گزر سکتی ہے اور یہ مٹیریل اپنے اطراف میں مقناطیسی میدان بھی بنا لیتا ہے۔
اس ایجاد کے بعد ممکنہ طور پر پاور گرڈز سے بغیر کسی رکاوٹ کے توانائی کی فراہمی کی جاسکے گی جس سے مزاحمت کے نتیجے میں ضائع ہونے والی 20 کروڑ میگا واٹ آورز بچلی بچائی جا سکے گی۔
یہ مٹیریل نیوکلیئر فیژن کے عمل میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں وسیع مقدار میں بجلی بنائی جاسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس مادے کے دیگر استعمال میں تیز رفتار معلق ٹرینیں اور نئے اقسام کے طبی آلات شامل ہوسکتے ہیں۔
ںیو یارک کی یونیورسٹی آف روچیسٹر کے رینگا ڈیاز کی سربراہی میں کام کرنے والی سائنس دانوں کی ٹیم نے اس سپر کنڈکٹنگ مادے کو بنایا ہے۔ یہ وہی ٹیم ہے جس نے اس سے قبل نیچر اور فزیکل ریویو لیٹرزمیں شائع ہونے والے مقالے میں اس مادے سے دو کم تر سپر کنڈکٹنگ مٹیریل بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم سائنس دانوں کے اندازِ فکر پر اٹھائے جانے والے سوالات کے نتیجے میں نیچر کے ایڈیٹر نے ان کا مقالہ واپس لے لیا تھا۔
اس بار پروفیسر ڈیاز اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماضی میں ہونے والی تنقید سے بچنے کے لیے اضافی اقدامات اٹھائے ہیں۔
سائنس دانوں نے اس مادے کی عرفیت ’ریڈ میٹر‘ رکھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔