ہم سا ہوتو سامنے آئے؛ دنیا کا معمرترین 90 سالہ تن ساز

ویب ڈیسک  اتوار 19 مارچ 2023
فوٹو؛ انٹرنیٹ

فوٹو؛ انٹرنیٹ

کیلی فورنیا: 90 سال کی عمر کا سن کر ہمارے ذہنوں میں کسی بھی شخص کے کمزوراور لاغر عمررسیدہ افراد کا تصور ابھرتا ہے جو عام طور پر چلنے پھرنے کے لیے بھی لاٹھی یا دوسرے فرد کے سہارے  کا محتاج ہو۔

مگر کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے جم ایرنگٹن کی شخصیت اس تصور کے بالکل برعکس ہے۔ 90 سال کی عمر میں بھی وہ باقاعدگی سے تن سازی ( باڈی بلڈنگ) کرتے ہیں اور جسمانی طور پر جوانوں کی طرح مضبوط اور چاق چوبند ہیں۔

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق جم ایرنگٹن کو دنیا  کا معمرترین تن ساز ( باڈی بلڈر) ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

امریکی شہری نے صرف 13 سال کی عمر میں تن سازی شروع کردی تھی۔  جم ایرنگٹن کے مطابق لڑکپن میں ایک روز ان کا ایک میڈیکل اسٹور پر جانا  ہوا جہاں انہوں نے ایک جریدے کے سرورق پر تن سازوں  کی تصویر دیکھی۔ تصویر دیکھ کر ان کے دل میں  بھی تن سازی کرنے کا خیال پیدا ہوا۔ اور پھر انہوں نے اسے اپنا جنون بنالیا۔

انہوں نے 25 سینٹ میں ایک کینیڈین باڈی بلڈر کی تصنیف کردہ کتاب خریدی اور اس میں دی گئی ہدایات کے مطابق گھر پر تن سازی کی مشقیں شروع  کردیں۔ چند ہی ماہ میں ان کا وزن 10  پائونڈ بڑھ گیا او  بازوئوں  کی مچھلیاں ابھرنا شروع ہوگئیں۔

بعدازاں انہوں نے تن سازی کے لیے باقاعدہ جم جانا شروع کردیا اور تاحال ان کا یہ معمول برقرار ہے۔

اب اگرچہ ان کا جسم  کچھ عشرے قبل والی حالت میں نہیں ہے مگر وہ تن سازی سے رشتہ  توڑنے پر بالکل تیار نہیں۔

ایک جریدے کو انٹرویو یتے ہوئے انہوں نے کہا  کہ اس عمرمیں جسم کمزورہوجاتا ہے  لہٰذا ورزش کرتے ہوئے آپ کو احتیاط سے کام لینا  پڑتا ہے۔ اس عمر میں آپ وہ سخت ورزشیں نہیں کرسکتے جو کچھ  برس پہلے تک کرتے  رہے ہوں۔ یہ بات میرے لیے اگرچہ دل شکن ہے مگر میں آخری سانس تک تن سازی سے رشتہ برقرار رکھنا چاہتا ہوں۔

جم ایرنگٹن نے جب  تن سازی  شروع کی تو مسٹرامریکا کا ٹائٹل حاصل کرنا ان کا خواب تھا، مگر شائد ان  کے ساتھ کوئی جینیاتی مسئلہ تھا  کہ باوجود سخت محنت کے وہ اپنے جسم کو مطلوبہ صورت میں نہ ڈھال پائے۔ مگر وہ اس عمر میں بھی تن سازی کررہے ہیں  جب کہ بہت سے تن ساز اپنے  جسم کو حرکت  بھی نہیں دے سکتے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔