- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
تیونس میں تارکین وطن کی 5 کشتیاں ڈوب گئیں؛ مجموعی ہلاکتیں 29 ہوگئیں
تیونس سٹی: تیونس میں اچھے مستقبل کے لیے بحیرہ روم کے راستے غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے تارکین وطن کی دو روز میں مجموعی طور پر 5 کشتیاں ڈوب گئی جس میں اب تک 29 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 20 سے زائد لاپتا ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تازہ ترین واقعے میں تارکین وطن کی کشتی تیونس کے ساحل کے قریب ڈوبی جس کے باعث 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ نیشنل گارڈ کے ایک اہلکار ہوسم جبابلی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر بتایا کہ کشتی مہدیہ کے ساحل کے قریب ڈوب گئی۔
اس سےقبل عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس میں دو روز قبل ڈوبنے والی 4 کستیوں کو حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا تھا۔ کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے اس لیے کشتیاں ہواؤں اور پانی کے تھپیڑوں کو برداشت نہیں کرپائیں اور الٹ گئیں۔
ریسکیو ادارے کے تیراکوں نے سمندر سے 5 تارکین وطن کی لاشیں نکالی تھیں جب کہ 84 کو بحفاظت نکال لیا گیا تاہم 33 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کے زندہ مل جانے کی امیدیں دم توڑنے لگنے تھیں۔
33 لاپتہ افراد میں سے دو دن میں مزید 14 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی جب کہ اب بھی 20 سے زائد تارکین وطن لاپتہ ہیں۔ اکثریت کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔
دنیا بھر میں کساد بازاری، مہنگائی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے باعث تارکین وطن کی بڑی تعداد روشن مستقبل کی تلاش میں غیر قانونی طور پر یورپی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔
رواں ماہ ہی دو الگ الگ واقعات میں کشتیاں ڈوبنے سے 10 پاکستانیوں سمیت درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے تاہم سخت نگرانی کے باوجود ایسے واقعات کو تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔