- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
شام، ترکی، روس اور ایران کے وزرا کی ملاقات اگلے ماہ متوقع
ماسکو: شام، ترکی، ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ اپریل میں ماسکو میں ملاقات کریں گے۔
ترکی اور ایرانی حکام کے مطابق چاروں ممالک کے حکام شام کی جنگ کے باعث برسوں کی جاری کشیدگی کے بعد انقرہ اور دمشق کے درمیان تعمیری رابطوں پر بات چیت کریں گے۔
ترکی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ماسکو میں 3 اور 4 اپریل کو شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ یہ ملاقات وزارتی سطح کی ملاقاتوں کا تسلسل ہو گی۔
واضح رہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کے اتحادی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی حوصلہ افزائی پر شام اور ترکی کے حکام نے گزشتہ سال شام کی 12 سالہ جنگ کے باعث کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے ملاقاتیں کیں تاہم بشارالااسد نے بعد میں ترک صدر طیب اردگان کے ساتھ کسی بھی ملاقات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی شام پر ترک افواج قابض ہے اور وہ اس وقت تک ملاقات نہیں کریں گے جب تک ترکی اپنی فوج واپس لینے کے لیے تیار نہیں ہو جاتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔