میانمار کی فوج نے 38 افراد کی سزائے موت میں کمی کردی

ویب ڈیسک  جمعـء 5 مئ 2023
میانمار کی فوج نے فروری 2021 میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا؛ فوٹو: فائل

میانمار کی فوج نے فروری 2021 میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا؛ فوٹو: فائل

رنگون: میانمار کی فوج نے 2 ہزار سے زائد سیاسی قیدیوں کی سزائیں معافی  کرنے کے سلسلے کے دوران  38 افراد کی سزائے موت میں کمی کر دی۔  

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کی فوجی حکومت عالمی دباؤ پر 2 ہزار سے زائد سیاسی قیدیوں کی سزائیں کم کرنے پر راضی ہوگئی اور ابتدائی مرحلے میں 38 قیدیوں کی سزائے موت ختم کردی گئی۔

تاہم نہ نہیں بتایا گیا کہ ان افراد پر الزامات کیا تھے اور کیا سزا میں کتنی تخفیف کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ میانمار میں گزشتہ برس جولائی میں فوجی بغاوت کے چار مخالفین کو پھانسی دی گئی تھی اور 100 سے زیادہ سیاسی قیدی پھانسی گھاٹ میں سزائے موت بھگت رہے ہیں۔

میانمار کی فوج نے فروری 2021 میں منتخب حکومت کاتختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور حکمراں آنگ سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔