- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
عورت مارچ کی وجہ سے خلع کی شرح بڑھ گئی ہے، اداکارہ نازش جہانگیر
کراچی: پاکستانی اداکارہ نازش جہانگیر نے طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کی بنیادی وجہ عورت مارچ اور عورتوں کے حقوق کیلیے چلنے والی تحریک کو قرار دے دیا۔
یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے نازش جہانگیر نے کہا کہ آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ ہر رونے والی عورت سچی نہیں ہوتی، ہمیں صنفی امتیاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے سے بے راہ روی کو کم کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی ماں کا بیٹا اور بیٹی ہے، ہمیں صرف لڑکی کو نہیں بلکہ لڑکے کو بھی بچانا ہے، ایسا نہیں کہ میں عورت کے ساتھ نہیں مگر میرے بھائی یا کسی مرد کے ساتھ زیادتی ہوگی تو میں وہاں بھی کھڑی ہوں گی۔
نازش جہانگیر نے کہا کہ میں دونوں فریقین کے مؤقف کو جاننے کے بعد صرف سچ کے ساتھ کھڑے ہونے کو ترجیح دیتی ہوں کیونکہ مجھے ناانصافی پر مبنی فیمینزم پر یقین نہیں ہے اور سمجھتی ہوں کہ سڑک پر عورت مارچ کرنا بھی فیمینزم نہیں ہے اور نہ اس سے خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعات میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے مسائل ہیں اُن تک تو یہ باتیں پہنچ بھی نہیں پاتیں، وہ آج بھی کسی گاؤں میں بیٹھی کھانا بنا رہی ہوں گی، جو عورت مارچ نکالتی ہیں انہیں اور مجھے اپنے حقوق کے بارے میں سب علم ہے۔
نازش جہانگیر نے کہا کہ اس (عورت مارچ) والے رویے یا رجحان کے بعد سے خلع اور طلاق کی شرح بہت زیادہ حد تک بڑھ گئی ہے، ممکن ہے کہ میں غلط کہہ رہی ہوں مگر یہ میرا مشاہد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔