- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
اسلام آباد: حکومت آئندہ مالی سال کے آمدہ بجٹ میں انکم سپورٹ لیوی کے نام سے ویلتھ ٹیکس عائد کرنے جارہی ہے۔
انکم سپورٹ لیوی زرعی اثاثوں سمیت تمام اثاثہ جات پر عائد کی جائے گی، اس کے ذریعے حکومت 200 بلین روپے جمع مزید جمع کرسکے گی۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ حکومت لیوی کو فیڈرل ٹیکس کی صورت میں عائد کرے گی، انکم ٹیکس کے برعکس اس میں صوبوں کا کوئی حصہ نہیں ہوگا، لیوی اثاثہ جات کی مالیت کا 0.25 فیصد سے لے کر 2 فیصد تک ہوگی جبکہ 50 ملین سے 100 کی مالیت کے اثاثہ جات پر لیوی کی چھوٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم ٹیکس ریٹ ابھی تک حتمی طور پر طے نہیں ہوا ہے، اس مقصد کیلیے وزارت خزانہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ایک بل منظور کروانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
دوسری طرف حکومت کا گزشتہ سال عائد کیے گئے سپر ٹیکس واپس لینے کا بھی کوئی ارادہ نہیں ہے، اور سپر ٹیکس گزشتہ سال کی طرح دوبارہ وصول کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا آئندہ بجٹ میں عوام پر اضافی ٹیکس لگانے پرغور
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ممکنہ طور پر بجٹ کے دوران ہی لیوی بل کو منظور کرانے کی کوشش کرے گی، لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو پھر بجٹ کے بعد لیول بل کو منظور کرایا جائے گا، حکومت ایف بی آر کو اگلے مالی سال کیلیے 9.2 ٹریلین روپے کا ٹیکس ہدف دینے پر غور کر رہی ہے، جس کیلیے موجودہ سال کے مقابلے میں28 فیصد زیادہ شرح نمو درکار ہوگی۔
ادھر ٹولہ کمیشن نے حکومت کو 100 ملین روپے کے قابل انتقال اور ناقابل انتقال اثاثہ جات پر منیمم ایسیٹ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم ایف بی آر نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے لیوی کی تجویز پیش کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2013 میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انکم ٹیکس لیوی عائد کی تھی، لیکن جسٹس فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے اس کو ختم کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔