- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے
واشنگٹن: ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے گزشتہ ماہ 4 ہزار افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں بیروزگاری کی نئی لہر میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں 19 ہزار 600 افراد اپنی ملازمتیں کھو بیٹھے جن میں 4 ہزار ایسے افراد تھے جن کی نوکری چھین جانے کی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس تھی جو 4.9 فیصد بنتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں برس جنوری سے مئی کے درمیان تقریباً 4 لاکھ 17 ہزار 500 ملازمتیں ختم ہوئیں جو 2020 کے کورونا وبا کے بعد سے بیروزگاری کی بدترین صورت حال ہے۔
امریکا میں اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے ختم ہونے کی وجہ کورونا وبا کے بعد آن لائن سے کام دوبارہ شاپنگ مالز وغیرہ میں منتقل ہونا ہے جب کہ دوسری بڑی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجی ہے جس سے کئی افراد کا کام ایک مشین سے لیا جانے لگا ہے۔
دنیا بھر کی کمپنیاں اب تخلیقی کام، جیسے تحریری، انتظامی اور علمی سمیت متعدد کاموں کو خودکار بنانے کے لیے جدید AI ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں۔ ملازمین کی نسبت ChatGPT سستی قیمت پر کام انجام دیتا ہے اور میڈیا کمپنیاں بھی AI کا استعمال کرتے ہوئے صحافیوں کو ملازمتوں سے فارغ کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔