- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
پھیپھڑے کے کینسر میں 50 فیصد اموات روکنے والی ’انقلابی گولی‘ تیار
بروکلن، نیویارک: ماہرین نے ایک طویل مطالعے کے بعد ایک اچھی خبر دی ہے کہ پہلے سے استعمال ہونے والی ایک دوا پھیپھڑوں کے سرطان کے شکار مریضوں کی 50 فیصد تعداد کی اموات روک سکتی ہے۔
‘اوسیمرٹِنب‘ نامی دوا ڈرامائی طورپرایک جادوئی گولی کے طور پر سامنے آئی ہے جس کے لیے دس سال تک طویل مشاہدہ کیا گیا ہے اور ڈاکٹروں نے اس کے نتائج کو غیرمعمولی قرار دیا ہے۔ اس کے نتائج امریکن سوسائٹی آف اونکولوجی کی ایک کانفرنس میں پیش کئے گئے ہیں۔
ییل یونیورسٹی نے دنیا کے 26 ممالک میں یہ ایک عشرے تک یہ مطالعہ کیا ہے جس میں 30 سے 86 برس تک کے مریض شامل تھے جنہیں پھیپھڑوں کا کینسر تھا۔ پھیپھڑوں کے سرطان کی ایک قسم میں ہی اسے مفید پایا گیا ہے جو دنیا بھر میں کم وبیش سالانہ 18 لاکھ افراد کو لقمہ اجل بنارہی ہے۔
پھیپھڑے کے کینسر کے شکار افراد کی 25 فیصد تعداد کے ای جی ایف آر جین میں تبدیلی پائی جاتی ہے اور ایشیا میں تو یہ شرح 40 فیصد ہے۔ اگرچہ یہ دوا امریکہ اور برطانیہ کے چند مریضوں تک ہی دستیاب ہے لیکن توقع ہے کہ عالمی سطح پر ‘اوسیمرٹِنب‘ کی رسائی کو ممکن بنایا جائے گا۔
‘اوسیمرٹِنب‘ کی ایک گولی روزانہ کھانے والے افراد ہرطرح کی سرجری سے گزرنے کے بعد اب پانچ سال بعد بھی زندہ ہیں اور توانا ہیں۔ بصورتِ دیگر سرجری کے بعد بھی مریض لقمہ اجل بن جاتے تھے یا پھر دوبارہ سرطان کے شکنجے کی جکڑ میں آجاتے تھے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ‘اوسیمرٹِنب‘ دوا پھیپھڑوں کے کینسر کے پہلے، دوسرے اور تیسرے اسٹیج میں بھی یکساں طور پر مفید پائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس دوا کا دوسرا نام ٹیگرِسو بھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔