عدالت نے پانچ سالہ بچے کے اغوا اور قتل پر تین مجرموں کو دو بار سزائے موت کا حکم جاری کردیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے 5 سالہ بچے عمر راٹھور کے اغوا اور قتل سے متعلق مقدمے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، یہ فیصلہ 37 صفحات پر مشتمل ہے جسے ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مجرم آفتاب ظفر، حمزہ جہانگیر اور محمد یاسر پر جرم ثابت ہوگیا ہے، چوتھے ملزم اسد ممتاز کے خلاف ناکافی ثبوت ہیں اور شک کی بنیاد پر الزام ثابت نہیں ہوسکا، مرکزی مجرمان آفتاب ظفر، حمزہ جہانگیر اور محمد یاسر کو 2 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا جاتا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مرکزی مجرمان 5، 5 لاکھ روپے جرمانے کے طور پر مدعی کو ادا کریں، ملزم اسد ممتاز کو شک کی بنیاد کا الزام ثابت نہ ہونے پر کیس سے بری کیا جاتا ہے، سزائے موت کے ملزمان کو آرڈر کی کاپی عدالت میں فراہم کر دی گئی، ملزمان عدالتی فیصلے کے خلاف سات دن میں اپیل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
تحریری حکم نامہ کے مطابق دوران ٹرائل 25 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، دوران ٹرائل کیس سے متعلق 94 دستاویزی ثبوت پولیس کی طرف سے پیش کیے گئے، مجرموں سے 41 برآمدگیاں بھی پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئیں۔