- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 3 روپے سستا، انٹربینک قیمت میں 32 پیسے اضافہ
کراچی: زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹیں بدھ کو بھی ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہیں، انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کے بعد محدود تیزی رہی جبکہ اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی کا سلسلہ جاری رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانئیے کے دوران ڈالر ایک موقع پر صرف 4 پیسے کی کمی واقع ہوئی لیکن کچھ ہی وقفے بعد ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 39 پیسے کے اضافے سے 286.95 روپے کی سطح پر پہنچ گیا، تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 32 پیسے کے اضافے سے 286.88 روپے کی سطح پر بند ہوئی، اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے کی کمی سے 300 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن مارکیٹ میں وزیراعظم کے جون میں ہی آئی ایم ایف سے پروگرام کا معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد زائد قیمتوں پر ڈالر فروخت کرنے والوں کی خواہش دھری کی دھری رہ گئی ہے اور ان خواہشمندوں نے اپنے ڈالر کے ذخائر مزید ہولڈ کرنے کے بجائے فروخت کرنا شروع کردیے ہیں جس سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی قدرے بہتر ہورہی ہے اور ڈالر کے اوپن ریٹ میں تیزی سے کمی کا رجحان غالب ہوگیا ہے۔
اسکے برعکس انٹربینک مارکیٹ پر جون میں 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگیوں کے دباؤ، چین کے وعدے کے باوجود ایک تا دو ارب ڈالر کے قرضے تاحال رول اوور نہ ہونے اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے دباؤ بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ محدود پیمانے پر اتارچڑھاؤ کی زد میں ہے۔
اوپیک کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کے نتیجے میں خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان کے درآمدی بل کا ایک بڑا حصہ چونکہ خام تیل کی درآمدات پر منحصر ہے لہذا خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے منفی اثرات پاکستان کےدرآمدی بل مرتب ہوسکتے ہیں۔ ان عوامل اور نئے انفلوز نہ آنے سے انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ دباؤ کا شکار ہوگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔