شراب نوشی سے متعلق نئی تحقیق مزید خطرناک نتائج سامنے آگئے
5 سال پر مبنی مطالعہ مختلف ممالک کے 19،000 افراد پر کیا گیا جس کے بعد تحقیقی نتائج شائع کیے گئے
ایک نئی تحقیق کی بنیاد پر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دن میں ایک بار بھی چاہے تھوڑی سی یا بڑی مقدار میں شراب نوشی ہائی بلڈ پریشر سے منسلک ہے جسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں موڈینا اینڈ ریگیو ایمیلیا کے میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں وبائی امراض اور صحت عامہ کے پروفیسر ڈاکٹر مارکو وینسیٹی نے پریس سے گفتگو کے دوران کہا کہ وہ افراد جو دن میں ایک بار بھی شراب نوشی کرتے ہیں ان کو ہائی بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہوجاتا ہے بھلے ان کی خاندانی تاریخ میں کسی کو یہ مرض لاحق نہ ہوا ہو، بنسبت ان کے جو بالکل بھی شراب نوشی نہیں کرتے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف ڈاکٹر مارکو ونسٹی نے کہا کہ جاپان، امریکا اور جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے 19 ہزار افراد پر کی گئی 5 سالہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ شراب نوشی کے دوران بلڈ پریشر کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ جیسے جیسے بلڈ پریشر بڑھتا ہے اسی طرح دل کی بیماری اور فالج کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ تجویز یہی ہے کہ شراب نوشی بالکل ترک کردی جائے۔
ڈاکٹر نے مزید کہا کہ نتائج سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ شراب نوشی سے بلڈ پریشر میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا جاتا ہے یہاں تک کہ شراب کی کم مقدار بھی خطرے کا باعث بن جاتی ہے۔