سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رہنما بابراعوان کے وکالت کا لائسنس بحال کردیا

لائسنس بحال ہونے کے باوجود بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اسی طرح جاری رہے گی، عدالتی فیصلہ


ویب ڈیسک May 20, 2014
سپریم کورٹ نے 2012 میں توہین عدالت پر بابر اعوان کا لائسنس معطل کردیا تھا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

سپریم کورٹ نے 2 سال بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر بابر اعوام کی وکالت کا لائسنس بحال کردیا۔

جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت عظمٰی نے بابر اعوان کا لائسنس بحال کردیا، فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ فاضل بینچ 17 جنوری 2012 کے فیصلے میں سے صرف لائسنس معطلی کا حکم واپس لے رہا ہے تاہم بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اسی طرح جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 2012 میں توہین عدالت پر بابر اعوان کا لائسنس معطل کردیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل انہوں نے اپنے لائسنس کی بحالی کی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمے کی سماعت تاخیر کا شکار ہورہی ہے جبکہ وکالت نامہ معطل ہونے کی وجہ سے وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

مقبول خبریں