منشیات کیس پیپلزپارٹی کے سابق وزیر مخدوم شہاب سمیت 3 ملزمان پر جرمانہ
ایفی ڈرین بھی باقاعدہ منشیات ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ
پیپلز پارٹی کے سابق وزیر مخدوم شہاب سمیت 3 ملزمان پر منشیات کیس میں عدالت نے جرمانہ عائد کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ ڈویژن بینچ نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ ایفی ڈرین بھی باقاعدہ منشیات ہے، جس پر عدالت نے ایفی ڈرین کوٹہ الاٹمنٹ اور مبینہ اسمگلنگ کیس میں 3 ملزمان پیپلز پارٹی کے سابق وزیر مخدوم شہاب الدین، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ اور مرکزی ملزم عنصر فاروق چوہدری پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
عدالت نے مخدوم شہاب الدین، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ، ایفی ڈرین کوٹہ حاصل کر کے فروخت کرنے والے مرکزی ملزم عنصر فاروق چوہدری کی درخواستیں مسترد کردیں۔ تینوں ملزمان کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس نے 11 اکتوبر 2011 کو ایفی ڈرین اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزمان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ایفی ڈرین منشیات نہیں، لہٰذا مقدمہ خارج کرکے بری کیا جائے۔
دوسری جانب انسداد منشیات عدالت نے تمام 8 ملزمان کو گواہان کے بیان کے لیے 16 نومبر کو طلب کر لیا۔ آئندہ سماعت پر 4 وعدہ معاف گواہوں کے بیان بھی ریکارڈ کیے جائیں گے۔ ملزمان میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی بھی شامل ہیں۔