وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے سکیورٹی اجلاس میں تمام اکائیاں دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پر ہیں۔
گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے میں 5 چینی اور ایک پاکستانی کے جاں بحق ہونے کے واقعے کے حوالے سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے جب کہ چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ رہا ہے۔ سی پیک پاکستان کی لائف لائن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک چین لازوال دوستی ہمیشہ قائم رہے گی۔ گزشتہ روز بشام میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔پاکستانی حکومت اور عوام دکھ کی اس گھڑی میں چینی عوام کے ساتھ ہیں۔ چین پاکستان کا آزمودہ دوست ہے۔ ہر مشکل وقت اور عالمی فورمز پر چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کی بدولت ہماری جی ڈی پی میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ سی پیک کے باعث ملک میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیراعظم نے تمام مصروفیات ترک کر کے چینی سفارت خانہ کا دورہ کیا اور افسوسناک واقعے پر چینی سفیر سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے واقعے کی نہ صرف مذمت کی بلکہ اس کی تحقیقات کے حوالے سے یقین دہانی بھی کرائی۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہم پوری طرح پرعزم ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سفیر کے ذریعے چینی قیادت کو یہ پیغام دیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے چین کے سفیر کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ایسے واقعات پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم شہباز شریف نے سکیورٹی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں وفاقی وزرا، چیف آف آرمی اسٹاف، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، آئی جیز، گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری اور آئی جی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تمام شرکا کے حوصلےبلند تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج قوم کو اتحاد کا پیغام دیا گیا کہ تمام اکائیاں وفاق کے ساتھ ایک پیج پر ہیں۔ پاکستان کی سالمیت اور مفاد پر تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔ اجلاس میں تمام فریقین کے حوصلے بلند تھے۔ ہم اپنا اور اپنے دیرینہ دوستوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے جے آئی ٹی کے قیام پر بھی مشاورت ہوئی کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013ءمیں جب ہم آئے تھے تو آئے روز دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے تھے۔ ہم 2018ء میں ایک پرامن پاکستان چھوڑ کر گئے تھے۔ ہمارا واضح پیغام ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ یک زبان ہو کر یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ حالیہ واقعے پر چینی قوم اور قیادت کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ایسے واقعات کی روک تھام کی یقین دہانی کراتے ہیں۔