لاہور ہائی کورٹ میں ایک شحص نے خود کو آگ لگالی جب کہ خود سوزی کی کوشش کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق آصف جاوید نامی شحص کا کیس لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شجاعت علی خان کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔
آصف نامی شحص کا تعلق حانیوال سے بتایا جارہا ہے، آصف کو فوری ریسکیو کرکے کے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی جس میں ایک شخص کو جلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ پولیس اہلکار اور کچھ لوگ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں انصاف کے حصول کے لیے آنے والے شحص شحص کی شناحت آصف جاوید کے نام سے ہوئی، آصف جاوید نے نوکری کی برطرفی کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔
خود ۔سوزی کی کوشش کرنے والے سائل کی تفصیلات سامنے آگئیں، رپورٹ کے مطابق سائل کو نجی کمپنی نے 2016 کو برطرف کیا، 2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی ۔کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری بحال کرنے کا حکم دیا۔
نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کیا، 23 نومبر 2020 کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کردی۔
نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں ہائیکورٹ میں کیس دائر کر دیا، سائل آصف جاوید کا کیس 2020 سے لاہور ، ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے لاہور ہائیکورٹ نے آج کیس کی سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا معاملے کا سخت نوٹس
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے اندر پیٹرول کیسے پہنچا؟ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے معاملے کا سخت نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔