پشاور میں ہفتے کی شب تھانہ متھرا کی حدود میں شادی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دُلہے طاہر شاہ کو پھولوں کے ہار سمیت گرفتار کر کے حوالات منتقل کر دیا۔
واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں جن میں قانون کی عملداری واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے خوف و ہراس بھی پھیلتا ہے، اسی لیے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جا رہی۔
پشاور میں شادی بیاہ کی تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف پولیس نے سخت کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے جس کے تحت رواں ماہ اب تک 11 دُلہوں کو ہوائی فائرنگ کے الزامات میں گرفتار کر کے حوالات کی سیر کروا دی گئی۔
حکام کے مطابق شادی کی تقریب میں اگرچہ فائرنگ دُلہے کے دوست یا رشتہ دار کرتے ہیں، تاہم قانونی طور پر ذمہ داری دُلہے پر عائد ہوتی ہے جس کے باعث فائرنگ کرنے والے کے بجائے دُلہا بھی براہ راست کارروائی کی زد میں آتا ہے۔
ہوائی فائرنگ کے حوالےسے پشاور پولیس کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ شادی میں ہوائی فائرنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فائر چاہے کوئی بھی کرے، تھانے دُلہا ہی جائے گا۔
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ خوشی کے مواقع کو سوگ میں تبدیل نہ کریں اور قانون کا احترام کریں، پولیس کے مطابق کریک ڈاؤن مزید تیز کیا جائے گا اور ہوائی فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رہے گی۔