لاہور:
پنجاب بھر میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
محکمہ جنگلات پنجاب کی جانب سے فائر ایمرجنسی رسپانس سسٹم کے تحت بروقت اور موثر کارروائی کرتے ہوئے ان واقعات پر قابو پا لیا گیا جس سے قیمتی جنگلات اور قدرتی وسائل کو بڑے نقصان سے بچا لیا گیا۔
محکمہ جنگلات پنجاب کے ترجمان کے مطابق 10 جون کو مری اور اٹک کے جنگلات میں آگ لگنے کے تین واقعات رپورٹ ہوئے۔ پہلا واقعہ شام 7 بجے سمبلی جنگل (ضلع مری) کے کمپارٹمنٹ نمبر 85 میں، دوسرا واقعہ رات 9 بجے کوٹلی جنگل (ضلع مری) کے کمپارٹمنٹ نمبر 20 جبکہ تیسرا واقعہ رات 2 بجے اٹک خرد جنگل کے کمپارٹمنٹ نمبر 15 میں پیش آیا۔
محکمہ جنگلات کے تربیت یافتہ فیلڈ اسٹاف نے برق رفتاری، پیشہ ورانہ مہارت اور انتھک محنت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تینوں مقامات پر لگی آگ پر بروقت قابو پایا۔ ان واقعات میں مجموعی طور پر 3.5 ایکڑ رقبے پر موجود جھاڑیاں اور گھاس متاثر ہوئیں تاہم کوئی جانی یا مالی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
محکمہ جنگلات کے ترجمان کے مطابق گرمیوں میں درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی جنگلات میں آگ لگنے کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ جنگلات کے نزدیک آگ جلانے یا سگریٹ نوشی سے گریز کریں تاکہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ دو روز قبل کوٹلی ستیاں کے کڑور جنگل اور لہترار کے گزارہ علاقے میں بھی آگ بھڑکنے کے واقعات پیش آئے، جہاں محکمہ جنگلات کے فائر فائٹرز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے آگ کو چند گھنٹوں میں مکمل طور پر بجھا دیا، ان واقعات میں بھی صرف چند ایکڑ رقبے پر جھاڑیاں متاثر ہوئیں اور کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
محکمہ جنگلات کا عملہ ہر وقت الرٹ ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فاریسٹ فائرز میں کمی کے لیے جامع اقدامات جاری ہیں تاکہ قدرتی ماحول اور جنگلات کو محفوظ بنایا جا سکے۔