سابق وزیر قانون پنجاب اور رہنما پاکستان تحریک انصاف محمد بشارت راجا کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا۔
راجہ بشارت اپنے وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ الیکشن پیٹشن کی سماعت کے لئے الیکشن ٹریبونل میں پیش تھے، ٹریبونل سے باہر نکلتے پی پولیس نے ان کی گاڑی کا گھیراؤ کرلیا۔
پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد اسلام آباد کے تھانہ نیو ٹاون منتقل کردیا گیا، راجہ بشارت راولپنڈی الیکشن ٹریبیونل میں NA55 کے کیس کی تاریخ پر آئے تھے۔
راجا بشارت نے کہا کہ تمام مقدمات میں ضمانت کنفرم ہے، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں۔
ان کےوکیل سردار عبد الرازق نے کہا کہ راجہ بشارت تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں، ہم نے پولیس کو تمام ضمانت نامے دکھائے مگر پولیس نے گرفتار کر لیا۔
پولیس ٹیم نے کہا کہ ہمیں گرفتاری کا حکم ہے جو کہنا ہے تھانہ نیو ٹاؤن آکر افسران سے کہیں، راجہ بشارت کی وکلا ٹیم بھی ضمانت ناموں سمیت تھانہ نیو ٹاؤن پہنچ گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں راجہ بشارت کے پروڈکشن آرڈر کے لیے درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں کہا گیا کہ راجہ بشارت ہر کیس میں ضمانت پر ہیں انہیں پیش کرنیکا حکم دیا جائے۔
پولیس نے عدالت میں رپورٹ پیش کی کہ راجہ بشارت کو ضمانت نامے پیش کرنے پر رہا کر دیا۔
بعد ازاں وکیل سردار عبدالرزاق خان نے بتایا کہ راجہ بشارت کو تھانہ نیو ٹاون سے رہا کردیا گیا، ضمانتی دستاویزات کی تصدیق کے بعد پولیس نے راجہ بشارت کو رہا کردیا۔