اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمیشن کو بی جے پی کا سیاسی ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ انتخابی دھاندلی، جعلی اندراجات اور مودی سرکار کے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے۔
راہول گاندھی کے مطابق بھارت میں نام نہاد جمہوریت کا پردہ فاش ہوچکا ہے، کیونکہ الیکشن کمیشن اپنے فرائض کے برعکس بی جے پی کی ذیلی شاخ بن چکا ہے۔
راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ انتخابات میں ایک لاکھ جعلی ووٹ موجود ہیں لیکن الیکشن کمیشن ان پر کوئی ایکشن نہیں لے رہا۔
انہوں نے کہا کہ بجائے اس کے کہ کمیشن خود معاملے کی چھان بین کرے، وہ مجھ سے حلف نامہ طلب کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن یہ اعتراض بھی کرتا ہے کہ پہلے شکایت درج کیوں نہیں کرائی گئی، اور دھمکی دیتا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں حلف نامہ نہ دیا گیا تو شکایت کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
راہول گاندھی نے سخت لہجے میں کہا کہ چوری کمیشن کی پکڑی گئی ہے لیکن حلف نامہ مجھ سے مانگا جا رہا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ایک دن پورا ملک الیکشن کمیشن سے حلف نامہ طلب کرے گا، کیونکہ ہم ان کی چوری عوام کے سامنے بے نقاب کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی جی بھی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ الیکشن کمشنرز بی جے پی کےلیے کام کرتے ہیں اور بعض نے تو بی جے پی کی رکنیت بھی لے رکھی ہے۔
راہول گاندھی نے عزم ظاہر کیا کہ ایک دن بہار اور دہلی میں ہندوستانی اتحاد کی حکومت قائم ہوگی اور جب یہ حکومت آئے گی تو الیکشن کمشنرز کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی۔
اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ مودی سرکار کے سیاسی ہتھکنڈوں اور جانبدار الیکشن کمیشن نے بھارتی جمہوریت کو تباہ کر دیا ہے اور عوام اب اس گٹھ جوڑ کو بخوبی پہچان چکے ہیں۔