پشاور:
صوابی کے دشوار گزار پہاڑی علاقے گدون امازئی میں کلاوڈ برسٹ، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر حادثات کے سبب جاں بحق افراد کی تعداد 42 تک پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی کے علاقے گدون امازئی میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، بارش کے سبب گرنے والے مکانات کے ملبے سے تمام لاشیں نکال لی گئیں اور آپریشن مکمل کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
گاؤں دالوڑی بالا میں مجموعی طور پر 37 افراد مکانات کے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوئے ہیں۔ صوابی میں ٹوٹل 40 میں سے 15 مکانات مکمل طور تباہ ہوچکے ہیں 25 کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور آج تیسرے دن بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
دالوڑی بالا میں 18 افراد کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کردیا گیا، مجموعی طور پر 29 لاشیں دالوڑی بالا میں دفنا دی گئی ہیں۔ چار لاشیں جن میں دو خواتین اور ان کے دو بچے شامل تھے انہیں گاؤں سرکوئی پایاں میں سپردِ خاک کیا گیا۔
آپریشن مکمل ہونے کا اعلان، صوابی میں ہلاکتیں 42 ہوئیں، اسسٹنٹ کمشنر
ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر صوابی نے لاشیں نکالنے کا آپریشن مکمل کرنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ کرنل شیر خان کلے میں سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق نوجوان کی لاش نکال لی گئی، سرکوئی گاؤں میں 4 اموات ہوئیں، ضلع صوابی میں مجموعی طور پر 42 اموات ہوئیں۔
دریں اثنا صوبائی وزیر برائے ریلیف نیک محمد نے صوابی کا دورہ کیا۔ ریسکیو 1122 صوابی کے دفتر میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر اویس بابر نے حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران ریسکیو سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر نے اہلکاروں کی خدمات کو سراہا اور ادارے کی مزید مضبوطی کے عزم کا اظہار کیا۔