- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
روسی وزیراعظم نے یورپ اور امریکا سے درآمد کی جانیوالی مصنوعات پر پابندی لگادی
ماسکو: روس نے امریکا اور یورپی ممالک سے درآمد کردہ مصنوعات پر پابندی عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ ان کا ملک یورپ اور ایشیا جانے والے پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ یورپی ممالک اور امریکا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے جن میں پھل، سبزیاں، گوشت، سور کا گوشت، پولٹری، دودھ، پنیر اور دیگر کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں جبکہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کردہ پابندیاں قابل تشویش ہیں اور آئندہ آسٹریلیا، کینیڈا، ناروے، امریکا اور یورپی یونین سے مصنوعات برآمد نہیں کی جائیں گی۔
روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق بچوں کے کھانے پینے کی اشیا پر نہیں ہوگا تاہم اگرکوئی شخص غیر ملکی مصنوعات ملک میں فروخت کرتے پایا گیا تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے ممنوعہ قرار دی گئی اشیا کی تفصیلی فہرست حکومتی ویب سائٹ پر جاری کردی جائے گی جس کے بعد ممنوعہ غیرملکی مصنوعات کی خرید و فروخت قابل گرفت جرم ہوگا۔
دوسری جانب روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یورپ اور ایشیا جانے والے پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے جب کہ یورپی ممالک اور امریکا کی ان پروزاوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی جو روسی فضائی حدود کو بطور ٹرانزٹ استعمال کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا اور یورپی یونین نے روس کی یوکرین کے حوالے سے پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے روسی سرمایہ داروں اور روسی برآمدات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔