9 مئی سے متعلق کیسز میں پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان یحیٰی آفریدی سے ملاقات سنہرا موقع تھا جس سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور عمران خان کے کیسز کا معاملہ اٹھایا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے بعد عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے چیمبر میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور پنجاب پراسکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے وکیل بھی شریک تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو جیل سہولیات نہ ملنے کے بارے میں آگاہ کیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ جیل سہولیات کا معاملہ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کی ترجیح ہے، جیل اصلاحات سے متعلق معاملہ کمیٹی میں پہلے سے ہی زیر غور ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی مقدمات کی سماعت نہ ہونے کا معاملہ چیف جسٹس کے سامنے اٹھایا، چیف جسٹس سے ملاقات سنہرا موقع تھا جس سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات میں بانی پی ٹی آئی کے توسط سے تحفظات رکھے، چیف جسٹس پاکستان کو جیل مینول کی خلاف ورزی اور بانی پی ٹی آئی کیساتھ ناروا سلوک بارے آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 300 سے زائد مقدمات بانی پی ٹی آئی پر مجموعی طور پر بنائے گئے، بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کم نہیں رہے گئے بلکہ صرف ایک کیس رہ گیا ہے، میں نے چیف جسٹس پاکستان سے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہمارے کیسز نہیں لگ رہے۔
سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کیساتھ ہائی کورٹ میں غیر مساوی سلوک کے بارے میں چیف جسٹس پاکستان کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کو 8 کیسز میں ضمانت ملی، القادر ٹرسٹ کیس ان کے خلاف ایک اور آخری ہے جس کی سماعت 15 منٹ میں ختم ہوجائے گی، وہ چند منٹوں کا کیس ہے، 15 منٹ سے اوپر کی سماعت نہیں ہوگی، جس دن کیس کی سماعت ہوئی، وہ 15 منٹ سے اوپر کی نہیں ہوگی اور مجھے لگتا ہے کہ اس کی سماعت جلد ہوگی۔