کراچی:
ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے اُجرتی قاتل کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا، تاجر کے قتل کی سپاری مارکیٹ کے ایک اور تاجر نے دی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تاجر کے قتل کا مقدمہ نمبر 319 سال 2025 بجرم دفعہ 302 کے تحت اورنگی ٹاؤن پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا تھا جس کے بعد پولیس نے جائے وقوع سے دستیاب شواہد حاصل کیے۔
ڈی ایس پی کی سربراہی میں قتل کی تفتیش کرنے والی ٹیم کو پاکستان بازار پولیس کی جانب سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج اور خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر پولیس نے کڑی نگرانی کے بعد واردات میں ملوث اجرتی قاتل کو ساتھی سمیت گرفتار کر کے واردات میں استعمال کیے جانے والے 2 پستول ، گولیاں اور موٹر سائیکل برآمد کرلی۔
ڈی ایس پی شاکر نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں شامل مرکزی ملزم نے فائرنگ کی تھی اس کی شناخت محمد نوید عرف شاکر ولد نہال کے نام سے کی گئی جبکہ واردات کے دوران موٹر سائیکل چلانے والے ملزم کو محمد عمر ولد عمران کے نام سے شناخت کیا گیا ہے جو کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح دکھائی رے ہیں۔
ڈی ایس پی کے مطابق ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ مقتول کے قتل کی سپاری اور اس کے صبح گھر سے نکلنے کی اطلاع اسی کے ساتھ مارکیٹ میں کام کرنے والے تاجر نے فراہم کی تھی، ملزمان نے بیان دیا ہے کہ مقتول نعیم اپنے بیٹے کو اسکول چھوڑنے نکلا تو اسی وقت اس کا تعاقب شروع کیا اور واپسی پر اسے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
تفتیش کے دوران مزید انکشاف ہوا ہے کہ قتل کی سازش کرنے والے مرکزی ملزم کی ملاقات قاتلوں سے کالا علم کرنے والے ایک بابا کے اڈے پر ہوئی تھی جہاں قتل کی منصوبہ بندی طے پائی تھی جبکہ مقتول کو اس کی مارکیٹ کے ساتھی تاجر نے ذاتی عناد کی بنیاد پر قتل کرانے کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے کی سپاری دی تھی جس میں سے وہ ایک بار 30 ہزار اور بعد میں 20 ہزار قاتلوں کو ادا کر چکا تھا۔
ڈی ایس پی شاکر نے بتایا کہ تاجر نعیم کے قتل کی سپاری دینے والے تاجر کی گرفتاری کے بعد قتل کی وجوہات کا پتہ چل سکے گا پولیس اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے، پولیس نے گرفتار ملزمان کے قبضے سے برآمد شدہ غیر قانونی اسلحے کا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔