پشاور:
ہائیکورٹ نے مختلف نوعیت کے مقدمات جلد نمٹانے کے حوالے سے صوبے کے تمام جوڈیشل افسران کو مراسلہ جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کمیٹی نے مقدمات کو بروقت نمٹانے کے لیے ٹائم لائنز مرتب کر دی ہیں، جس کے مطابق مختلف فوجداری مقدمات نمٹانے کے لیے 12، 18 اور 24 ماہ کی مدت مقرر کی گئی ہے جب کہ کم عمر ملزمان (جوینائل کیسز) اور لیبر مقدمات کو 6 ماہ کے اندر نمٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اسی طرح زمین سے متعلق تنازعات کے مقدمات کے لیے 6 سے 24 ماہ کی ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے۔ وراثتی اور پبلک ریونیو کیسز کو ایک سال میں مکمل کرنے کا کہا گیا ہے جب کہ فیملی اور رینٹ مقدمات کو 6 ماہ کے اندر نمٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید یہ کہ سکسیشن سرٹیفکیٹ صرف 2 ماہ میں جب کہ کنٹریکٹ انفورسمنٹ کیسز 18 ماہ میں مکمل کرنے کا ٹائم لائن دیا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق سول کورٹ ڈگری اور بینکنگ ڈگری مقدمات کے لیے ایک سال جب کہ رینٹ ڈگری کے مقدمات صرف 3 ماہ میں نمٹانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے اس اقدام کا مقصد صوبے میں انصاف کی فراہمی کے عمل کو تیز اور موثر بنانا ہے تاکہ عوام کو اپنے مقدمات کے فیصلوں کے لیے برسوں انتظار نہ کرنا پڑے۔