کراچی:
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ گھٹ کر 283روپے سے بھی نیچے آگئے۔
امریکی چائنیز سعودی عرب کی کمپنیوں کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری دلچسپی سے انفلوز بڑھنے کی توقعات، تین امریکی کمپنیوں کی معدنی شعبے میں 500ملین ڈالر کے معاہدوں، سی پیک کے 4سالہ پلان کے تحت ایم ایل ون ریلوے منصوبے کے لیے پاکستان چین ایشیائی ترقیاتی بینک اور اے آئی آئی بی کے ساتھ 7ارب ڈالر کا حتمی معاہدہ طے پانے سے منگل کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ گھٹ کر 283روپے سے بھی نیچے آگئے۔
ایک چائنیز کمپنی کی پاکستانی کمپنی کے ساتھ گوادر میں فش میل پلانٹ کے قیام کے لیے 12ملین ڈالر کے معاہدے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد 6.6فیصد بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 20پیسے کی کمی سے 281روپے 42پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی،
لیکن اس دوران درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 61پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کی کمی سے 282روپے 90پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔