کراچی:
پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث دو بچے زخمی ہوگئے اور 10 افراد کو گرفتار کر لیا گیا، احتجاج کے باعث متعدد سڑکیں بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
نیو کراچی میں نالہ اسٹاپ پر تحریک لبیک کے کارکنان نے احتجاج کیا، جہاں مشتعل افراد نے پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔
نارتھ کراچی 4 کے چورنگی پر بھی تحریک لبیک کے کارکنان نے احتجاج کیا، مشتعل افراد نے سڑک ٹریفک کے لیے بند کی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ڈی آئی جی ویسٹ، عرفان علی بلوچ کے مطابق پولیس نے احتجاج، پھتراؤ اور جلاو گھیراو کرنے والے افراد کو شیلنگ کرکے منتشر کر دیا۔
نیو کراچی سندھ ہوٹل اور فور کے چورنگی کے اطراف صورتحال پر قابو پا لیا گیا جبکہ ٹریفگ بھی بحال کروا دی گئی۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ احتجاج، پھتراؤ اور جلاو گھیراو کرنے والے 5 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری علاقے میں تعینات ہے۔
دوسری جانب، کراچی پولیس نے سوشل میڈیا پر شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کر دی۔
کراچی پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعنیات کر دی گئی جبکہ احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس تیار ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کراچی میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا، شہر میں اس وقت کسی بھی جگہ احتجاج نہیں ہو رہا لہٰذا شہری افواہوں پر کان نہ دھریں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ نیو کراچی سے مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا اور ہنگامہ آرائی میں ملوث 10 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مقدمہ درج کر رہے ہیں، اشتعال دلانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پنجاب کے شہر مریدکے میں پولیس اور رینجرز نے آپریشن کرتے ہوئے جی ٹی روڈ خالی کروا لیا تاہم مظاہرین کی فائرنگ سے ایچ ایچ او شہید جبکہ 48 اہلکار زخمی ہوگئے۔