کراچی درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
لڑکی کی لاش فلیٹ سے نہیں بلکہ چار منزلہ رہائشی عمارت کی چھت سے ملی تھی، جاں بحق ہونے والی زینب کا آبائی تعلق پنجاب کے علاقے سیالکوٹ سے تھا جو اپنے شوہر کے ساتھ اپنی شادی کے ایک ماہ بعد ہنی مون منانے کراچی آئی تھی۔
متوفیہ کا شوہر جو ایک حساس ادارے کا اہلکار بتایا ہے وہ اپنی اہلیہ کو چند روز قبل اپنی خالہ کے گھر ڈیفنس میں لایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کا گھر مزکورہ عمارت کی چوتھی منزل پر ہے جبکہ لڑکی کی لاش چوتھی منزل کی چھت پر زمین پر پڑی ہوئی تھی۔
جاں بحق ہونے والی لڑکی کے گلے میں دوپٹے کا پھندا لگا ہوا تھا ، چھت پر ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں لٹک کر لڑکی خودکشی کرتی۔
واقعے کے وقت زینب کا شوہر گھر پر نہیں تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کے تین بیٹے ہیں، پولیس نے زین کی خالہ اور ان کے بیٹوں کا بیان قلمبند کر لیا ہے جبکہ لڑکی کی موت کا تعین پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا ، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران خون اور ڈی این اے کے لیے نمونے حاصل کرلیے گئےہیں۔
انھوں نے بتایا کہ خاتون کی موت گردن دبنے کے باعث ہوئی ہے بعدازاں درخشان پولیس نے خاتون کے قتل کا مقدمہ خاتون کے والد عبدالجبارکی مدعیت میں درج کرلیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق ان کی بیٹی داماد کے رشتہ داروں کے گھرعارضی طورپرمقیم تھی داماد کے رشتہ داروں کے مطابق پیرکی شام بیٹی چھت پرگئی تھی اورکافی دیر تک واپس نہیں لوٹی بعد میں معلوم ہوا کہ میری بیٹی کا کسی نے گلا گھونٹا ہے اوربیہوشی کی حالت میں چھت پرموجود ہے۔
بیٹی کواسپتال لے جانے پرڈاکٹر نے بیٹی کی موت کی تصدیقی کردی، میرا دعویٰ ہے کہ کسی نامعلوم نے نامعلوم وجوہات کی بناء پرمیری بیٹی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ مہزورعلی کے مطابق پولیس نے دوران تفتیش ایک مشکوک شخص کوحراست میں لیا ہے جس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے پولیس واقعے کے مزید مشکوک افراد کو شامل تفتیش کر رہی ہے۔
دوران تفتیش مشکوک افراد خاتون کے قتل میں ملوث پائے گئے تو انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
چھیپا سرد خانے کے بابر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مقتولہ خاتون کے والد عبدالجبارنے بتایا کہ وہ پولیس اہلکاراورایئر پورٹ تھانے میں تعینات ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ہی ان کی بیٹی کی شادی محمد زین سے ہوئی تھی اوربیٹی شادی سے خوش تھی۔
انھوں نے بتایاکہ پولیس کے مطابق ان کی بیٹی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے انہیں واقعے کی اطلاع داماد کے خالہ کے بیٹے نے دی تھی۔
انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور بیٹی کے قتل میں جو بھی ملوث ہے اسے گرفتار کرکے قرار واقعے سزا دی جائے،بیٹی نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کیا گیا۔
مقتولہ بیٹی 8 بچوں میں پانچویں نمبر پر تھی ،مقتولہ خاتون کے شوہر محمد زین نے بتایا کہ جس وقت واقعہ پیش آیا وہ جام شورو میں ڈیوٹی پرتھا بیوی کووہ خود اپنی خالہ کے گھر چھوڑ کر گیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ہماری گزشتہ ماہ ہی شادی ہوئی تھی اوربیوی کا کہنا ہے کہ اسے میرے ساتھ ہی جانا ہے جس پر ہم 29اکتوبر کو ہم کراچی پہنچے تھے اور میں اتوارکو ہی میں جام شورو گیا تھا اورپیر کی رات 8 بجے کے قریب انہیں واقعے سے متعلق اطلاع ملی۔
مقتولہ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ مجھے کسی پرکوئی شک نہیں ہے جواصل حقیقت ہے وہ سامنے لائی جائے، کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہ کی جائے۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے خالہ کے بیٹے کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثہ کے حوالے کردی گئی جسے ورثا لے کر تدفین کے لیے نارووال روانہ ہوگئے ہیں۔