پاکستان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ افریقی ملک ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے کے باعث اُٹھنے والی راکھ کے بادل اس وقت بحیرہ عرب سے 500 میٹر کی اونچائی پر موجود ہیں اور ہوائیں اب انھیں شمال مشرق کی جانب دھکیل رہی ہیں۔
راکھ کے یہ بادل پاکستان کے شہر گوادر سے تقریباً 60 ناٹیکل میل دور دیکھے گئے تھے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس صورتحال کے باعث زمین پر موجود آبادی، جانور اور دیگر حیات کسی بھی قسم کے اثرات سے مکمل طور پر محفوظ رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے گزشتہ روز 2 وولکینک ایش الرٹ جاری کیے، 45 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑنے والی پروازوں کے لیے وولکینک الرٹ جاری کیے گئے، پاکستانی حدود استعمال کرنے والی بین الاقوامی پروازوں کی بلندی عموما 45ہزار فٹ یا اس سے زائد ہوتی ہے۔
ترجمان کے مطابق بلندی کے حامل ہوائی جہازوں کے عملے کو راکھ کے بادلوں کے متعلق احتیاط کا مشورہ دیا گیا، آتش فشاں سے اٹھنے والے راکھ کے بادل یمن، عمان، بھارت اور شمالی پاکستان تک پھیل گئے ہیں، حیلی گوبی نامی آتش فشاں ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے تقریباً 800 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ آتش فشاں جس کی بلندی تقریباً 500 میٹر ہے، رِفٹ ویلی میں موجود ہے، یہ وہ خطہ جہاں دو ٹیکٹونک پلیٹیں ملتی ہیں اور زمین کے اندر شدید جغرافیائی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔
ترجمان محکمہ موسمیات پاکستان انجم نذیر نے بتایا کہ آتش فشاں کی راکھ اب بھارت کی جانب بڑھ چکی ہے اور پاکستان کا فضائی علاقہ صاف ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آتش فشاں کی راکھ بھارتی راجستھان کی جانب جائے گی اور پاکستان کے شمالی علاقوں کو یہ متاثر نہیں کرے گا، یہ راکھ سندھ کے اوپر بحیرہ عرب سے یہ گزری تھی، سندھ کی زمین پر اس کے کوئی اثرات نہیں ہوئے ہیں جب کہ پاکستان کی فضائی حدود اب کلیئر ہے۔
ترجمان نے کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایوی ایشن کو آتش فشاں کی راکھ کی ایڈوائزری جاری کی۔
ایتھوپیا کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق آتش فشاں پھٹنے کے واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی تاہم حکام کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ اس سے نکلنے والی راکھ مویشیوں کے چارے کو متاثر کر سکتی ہے۔
اس آتش فشاں پھٹنے کے بعد دھویں کی موٹی تہہ 14 کلومیٹر کی بلندی تک آسمان میں پھیل گئی ہے اور ہوا کی سمت کے باعث دھویں کے اس بادل نے بحرِ عرب کا رُخ کر لیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورس کے مطابق راکھ کے بادلوں کے مشرق وسطیٰ اور وسطیٰ ایشیا کی جانب بڑھنے کے بعد کئی ایئرلائنز نے اپنی پروازیں منسوخ کرنا شروع کر دی ہیں۔
ایئر انڈیا کی جانب سے ایکس پر جاری کیے گئے پیغام میں بتایا گیا کہ فضائی کمپنی نے ایئر انڈیا کی 11 پروازوں کو منسوخ کیا گیا ہے کیونکہ ان طیاروں کا احتیاطاً معائنہ کیا جا رہا ہے جنھوں نے ہیلی گوبی آتش فشاں پھٹنے کے بعد بعض جغرافیائی مقامات پر پرواز کی تھی۔
ایئر انڈیا کے علاوہ انڈیگو کو بھی چھ پروازیں منسوخ کرنی پڑی ہیں، جن میں ایک ممبئی سے اور باقی جنوبی انڈیا سے آنے والی پروازیں تھیں۔