کراچی:
گڈز ٹرانسپورٹرز نے پنجاب حکومت سے مذاکرات کے بعد ملک گیر پہیہ جام ہڑتال موخر کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات ہوئے جو کہ کامیاب ہوگئے جس کے بعد متحدہ ایکشن کمیٹی عصمت اللّٰہ نیازی اور وزیر ٹرانسپورٹ نے پریس کانفرنس کی۔
وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے بعد مذاکرات جاری تھے، ٹریفک آرڈیننس 2025ء سے پہلے مذاکرات نہیں ہوئے، ٹریفک آرڈیننس 2025ء کو فی الحال منسوخ کررہے ہیں، کمیٹی بنادی ہے مسائل کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیدی ہے
جرمانوں کو معطل کیا جارہا ہے۔
چیئرمین متحدہ ایکشن کمیٹی عصمت اللہ نیازی نے کہا کہ عام عوام ہوں یا سرکاری سب پر قانون لاگو ہے، پنجاب کے کسی بھی شہر میں قوانینِ پر عمل داری ضروری ہے، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہڑتال ختم ہونے جارہی ہے، کل بارہ بجے سے کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر اجلاس شروع ہوگا۔
عصمت اللہ نیازی نے کہا کہ وزیر ٹرانسپورٹ کی یقین دہانی پر ہڑتال موخر کررہے ہیں، کمرشل گاڑیوں کے چالان نہیں ہوں گے، چالان پر جرمانوں کی شرح کمیٹیاں طے کریں گی، کاغذات مکمل ہوں گے تو گاڑی کا چالان نہیں ہوگا، تھانوں میں گاڑیاں بند نہیں ہوں گی مقدمات درج نہیں ہوں گے۔ ہمارے مسائل انتظامیہ نے حل کردیے ہیں۔
ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ کیا تھا؟
قبل ازیں ویڈیو بیان میں سابق رکن سندھ اسمبلی اور پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے پنجاب حکومت کو 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا، جس میں گاڑیوں کے خلاف درج ایف آئی آرز واپس لینے، گاڑیوں کو ناجائز روکنے کا سلسلہ ختم کرنے اور ڈرائیورز کی گرفتاریوں پر اعتراضات شامل تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹروں کے ڈرائیورز کو لاک اپ میں رکھا گیا جبکہ متعدد گاڑیوں کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کی گئیں، جس پر احتجاج کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز نے حکومت کو تین روز کی مہلت دی تھی۔
ملک شہزاد اعوان نے اعلان کیا کہ پیر سے کراچی سمیت ملک بھر میں گڈز ٹرانسپورٹرز کوئی لوڈنگ نہیں کریں گے، جب تک وفاقی، پنجاب اور سندھ حکومتیں تمام مطالبات تسلیم نہیں کرتیں، پہیہ جام ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رہے گی۔
ملک شہزاد اعوان نے اس تمام تر صورتحال کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو قرار دیا۔
راولپنڈی اسلام آباد میں اسکول کالج کے لیے چلنے والی پک اینڈ ڈراپ سروس بھی ہڑتال میں شامل تھیں۔ پک اینڈ ڈراپ وینز گھروں پر نہ پہنچیں جس کے بعد والدین از خود بچوں کو تعلیمی اداروں میں چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔
شاہراؤں پر صبع سویرے پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت بھی نہ ہونے کے برابر رہی۔ مال بردار اور گڈز ٹرانسپورٹرز بھی ہڑتال میں شامل رہیں۔
اسی طرح گڈز ٹرانسپورٹرز نے کنٹینرز، ٹرالرز اور ٹینکرز بھی روک دیے۔ تمام سامان بردار گاڑیوں کو پہیہ جام کر دیا گیا۔ کراچی بندرگاہ سے کوئی نئے سامان کی ترسیل کے لیے لوڈنگ روک دی گئی تمام گاڑیاں ان لوڈ ہو کر ٹرک اسٹینڈ پر رکی رہیں۔
ٹریفک آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کا کوئی حکم جاری نہیں ہوا، مریم اورنگزیب
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹریفک آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کا کوئی حکم جاری نہیں ہوا، ایسی قیاس آرائیاں محض جھوٹ ہیں۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں ںے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز شریف نے آج ایک بار پھر پورے پنجاب میں ٹریفک قوانین سے متعلق قانون پر موثر اور سخت عمل درآمد کا حکم جاری کیا ہے، عمل نہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے، عوام اور اس کے بچوں کی جان پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے۔ وزیراعلی کے دئیے تمام اہداف کو پورا کریں گے۔