سابق سی ای او پی آئی اے کا شہری کے ساتھ لین دین تنازع، مقدمات خارج کرنےکی درخواست پر فیصلہ محفوظ

جسٹس محسن اختر کیانی نے اخراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی


ویب ڈیسک December 10, 2025

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول کا شہری وقاص احمد، سہیل علیم کے ساتھ لین دین کا تنازع میں وقاص احمد اور انکی اہلیہ کے خلاف درج دو مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے اخراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس جواد طارق  پیش ہوئے اور عدالت کو بتایاکہ اسلام آباد پولیس کے لاہور میں ریڈ کی متعلقہ تھانے میں کوئی انٹری نہیں کی گئی،لاہور میں ہونے والے وقوعے کا مقدمہ پولیس آفیشلز کے خلاف وہاں درج ہو چکا۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایاکہ مشرف رسول نے وقاص اور سہیل کو گاڑیاں خریدنے کیلئے 80 لاکھ روپے دیے تھے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اگر رقم دی گئی تو پولیس گاڑیاں کِس طرح لاہور سے ریکور کر کے لے آئی؟، اسلام آباد پولیس لاہور گئی، سرچ وارنٹ نہیں لیا اور گاڑیاں اٹھا کر لے آئی۔

سرکاری وکیل نے کہاکہ اُس نے دی گئی رقم سے گاڑیاں خرید لی تھیں، تو رقم گاڑیوں میں تبدیل ہو گئی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ گاڑیاں لی بھی ہیں تو وہ مشرف رسول کے نام پر تو نہیں ہیں، لاہور سے ایک عورت کو تین بچیوں سمیت اغواء کیا گیا، گاڑیاں بھی لے آئے، گاڑیوں کو کیس پراپرٹی ڈکلیئر کر کے کہا گیا کہ وارنٹ کی ضرورت ہی نہیں تھی۔

جسٹس محسن کیانی نے استفسار کیا کہ وہ گاڑیوں کی جگہ گھوڑے خرید لیتا تو آپ گھوڑے لے آتے؟، لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ گھر سے ایک کروڑ 15 لاکھ روپے اور سونا بھی چُرایا گیا، یہ ڈکیتی ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ مشرف رسول نے رقم تو پانچ گاڑیاں خریدنے کیلئے دی تھی نا؟، تین گاڑیاں لے آئے، باقی دو گاڑیوں کی جگہ گھر کا فرنیچر کیوں نہیں اٹھا کر لائے؟

جسٹس محسن کیانی نے پولیس حکام سے کہا کہ باقی دو گاڑیاں نہیں تھیں تو گھر کے برتن اٹھا کر لے آتے، لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے ریڈ کرنے والے آفیشلز کا تو لاہور کے درج مقدمے میں ذکر ہی نہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اگر اسلام آباد پولیس نہیں تھی تو پھر پولیس کی وردیاں پہن کر کوئی ڈاکو آیا تھا، پھر الزام پولیس پر نہیں ڈاکوؤں پر ہے، اُن ڈاکوؤں کو پکڑیں،17 ستمبر کو ایک عورت کو تین بچیوں سمیت اغواء کیا گیا، گھر سے ایک کروڑ 15 لاکھ روپے، سونا اور گاڑیاں اٹھا لائے اور 20 کو اُنہی پر پولیس مقابلہ ڈال دیا۔

لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جو چیزیں گھر سے اٹھا کر لائے 20 ستمبر کے پولیس مقابلے میں وہی سب برآمدگی ڈال دی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اس سے پہلے جتنے افسر آئے جھوٹ بول کر چلے گئے۔

انہوں نے ڈی آئی جی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اس افسر نے عدالت سے سچ بولا اور درست رپورٹ دی، عدالت نے کیس میں دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مقبول خبریں